بیجنگ: چین نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دنیا کی سب سے بڑی کورونا وائرس ویکسینیشن مہم کے دوران اپنی ایک ارب آبادی کو ویکسین لگادی۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے عالمی سطح پر ہلاکتوں کی تعداد اب 38 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور بہت سارے ممالک اب بھی وبا کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن چند ممالک میں ویکسین مہم میں ایسی سرگرمیاں بھی سامنے آئی ہیں جن کا چند ماہ قبل تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔
چین کی جانب سے یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے جب عالمی سطح پر ویکسین لگانے والے افراد کی تعداد ڈھائی ارب سے زائد ہوچکی ہے۔
وائرس کے خلاف کامیاب لڑائی میں چین کی ویکسینیشن کی مہم ابتدائی طور پر سست روی کا شکار رہی تھی تاہم اس کے بعد اس میں تیزی دیکھنے میں آئی۔
شفافیت کی کمی اور ویکسین کے اسکینڈلز بھی بہت سارے لوگوں میں مزاحمت کا باعث بنے ہیں۔رواں ماہ کے آخر تک حکام نے چین کی 40 فیصد آبادی یا تقریباً ایک ارب 40 کروڑ افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا ہے۔
چند صوبوں میں لوگوں کو اس ویکسین لگوانے کی ترغیب دینے کے لیے مفت ویکسین دی جارہی ہے۔
اسی طرح وسطی انہوئی صوبے کے رہائشیوں کو ویکسین لگوانے پر مفت انڈے دیے گئے ہیں جبکہ بیجنگ کی عوام کو شاپنگ کوپن دیے گئے۔
جہاں وائرس کے خلاف چین کی کامیابی قابل ستائش ہے وہیں اس کے برعکس برازیل ہفتے کے روز 5 لاکھ سے زائد اموات رپورٹ کرنے والا امریکا
اس دوران بھارت میں یہ خدشات سامنے آئے ہیں کہ لوگ کووڈ 19 کے خطرے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔
ڈاکٹروں کو خدشات لاحق ہیں کہ شاپنگ مالز اور مارکیٹوں میں ایک مرتبہ پھر صارفین کی بڑی تعداد کے نتیجے میں بھارت وبا پر پائی گئی کامیابی کھو دے گا۔
نئی دہلی کے ایک مال میں ایک صارف نے بتایا کہ وہ ’اندر سے تنگ آچکی ہیں‘۔
اسی طرح 26 سالہ سیلز ایگزیکٹو سوریلی گپتا نے کہا کہ ’مجھے ایک وقفے کی ضرورت ہے، آپ کب تک بند رہیں گے؟‘