پاکستان کی نصف سے زائد آبادی صاف خوراک سے محروم ہے جب کہ بلوچستان میں فوڈ اتھارٹی کے صرف 8 ڈویژنل ہیڈ کواٹرز تک محدود ہونے کی وجہ سے ناقص خوراک کی فراہمی کی روک تھام ممکن ہی نہیں۔
ماہرین خوراک کے مطابق غیر محفوظ خوراک کی وجہ سے ایک دو نہیں بلکہ 200 اقسام کی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات رہتے ہیں اور 5 میں سے ایک شخص ناقص خوراک کی وجہ سے بیماریوں کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔
پاکستان میں 50 فیصد سے زائد آبادی کو صاف اور محفوظ خوراک میسر نہیں ہے۔
بلوچستان میں غربت اور وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے محفوظ خوراک کی فراہمی زیادہ سنگین مسئلہ ہے۔