جینیوا: دنیا میں تقریباً 3 ارب 90 کروڑ افراد انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں اس کا مطلب ہے کہ پہلی مرتبہ دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی آن لائن ہے۔
اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی ٹی یو) کا کہنا ہے کہ 2018 کے اختتام تک پوری دنیا کی آبادی کا 51.2 فیصد حصہ انٹرنیٹ استعمال کررہا ہوگا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ٹی یو کے چیف ہولین زو نے کہا کہ ’2018 کے اختتام تک ہم انٹرنیٹ کے استعمال میں 50/50 سنگِ میل عبور کرجائیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مزید جامع گلوبل انفارمیشن معاشرے کی جانب ایک اہم قدم کو ظاہر کرتا ہے، اس کے باوجود دنیا بھر کے بہت سے لوگ اب بھی ڈیجیٹل اکانومی کے ثمرات سے استفادہ کرنے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے ٹیکنالوجی اور کاروباری جدت کی مزید حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ ڈیجیٹل انقلاب کسی شخص کو ٓاف لائن نہ رہنے دے۔
آئی ٹی یو کے مطابق دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں انٹرنیٹ کے استعمال میں سیدھے اور سست رفتاری سے اضافہ ہوا ہے جو 2005 میں آبادی کے 51.3 فیصد سے بڑھ کر اب 80.9 فیصد ہوگئی ہے۔
تاہم یہ رفتار ترقی پذیر ممالک میں خاصی ڈرامائی ہے جہاں 13 برس قبل محض 7.7 فیصد افراد کی انٹرنیٹ تک رسائی اب بڑھ کر 45.3 فیصد ہوچکی ہے۔
اس میں بھی افریقہ میں سب سے زیادہ اور پائیدار نمو دیکھنے میں آئی جہاں اسی عرصے کے دوران انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں 10 گنا اضافہ ہوا اور یہ شرح 2.1 فیصد سے بڑھ کر 24.4 فیصد ہوگئی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دنیا بھر میں جہاں فکسڈ لائن ٹیلی فون استعمال کرنےوالوں کی تعداد میں کمی آئی ہے وہیں موبائل فون کی سبسکرپشن دنیا کی کل آبادی سے بھی زائد ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ موبائل براڈ بینڈ استعمال کرنے والوں کی تعداد راکٹ کی رفتار سے بڑھی ہے جو 2007 میں صرف 100 میں سے 4 افراد تھی اور اب بڑھ کر 69.3 ہوچکی ہے۔
آئی ٹی یو کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 5 ارب 30 کروڑ افراد موبائل براڈ بینڈ استعمال کرتے ہیں، جبکہ دنیا کی آبادی کے 96 فیصد حصے کو موبائل تک رسائی حاصل ہے جس میں سے 90 فیصد تھری جی استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ سے منسلک ہوسکتے ہیں۔