روس میں طیارے کے حادثے میں روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔روسی حکام کے مطابق طیارہ ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جارہا تھا اور ماسکو کے قریب ہی حادثہ پیش آیا جس میں تمام افراد ہلاک ہوگئے ۔
روسی نشریاتی ادارے کے مطابق حکام نے تصدیق کی ہےکہ نجی طیارے میں ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن بھی سوار تھے۔برطانوی میڈیا کے مطابق طیارے میں عملےکے3 افراد سمیت 7 مسافر سوار تھے اور حادثے میں کسی کے بچنے کی کوئی اطلاع نہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ویگنر گروپ کے ٹیلی گرام چینل پر ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ طیارے کو زمین سے نشانہ بنایا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو بھی سامنے آئی ہیں جن میں مبینہ طور پر حادثے کے شکار جہاز کو زمین پرگرتے اور آگ لگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ویگنر گروپ کی روسی فوج کیخلاف بغاوت
خیال رہے کہ عالمی سطح پر ویگنر گروپ اور اس کے سربراہ یوگینی پریگوزن کا نام اس وقت سامنے آیا تھا جب انہوں نے روسی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا تھا۔
یوکرین میں روس کے لیے عسکری کامیابیاں سمیٹنے والے ویگنر گروپ نے یوکرینی علاقوں میں موجود اپنے فوجیوں کو طلب کرتے ہوئے انہیں ماسکو روانہ ہونے کی ہدایت کردی تھی تاکہ وہ روسی وزیر دفاع کو منصب سے ہٹاسکیں۔
62 سالہ یوگینی پریگوزن نے روسی وزارت دفاع کو برائی قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ روسی وزیر دفاع نے اپنے ہی فوجیوں کو مارنے کا منصوبہ بنایا تھا، مبینہ میزائل حملے میں ویگنر فوجیوں کی ہلاکت میں روسی وزارت دفاع کا ہاتھ ہے۔
بعد ازاں بیلاروسی صدر کی مداخلت پر معاملات حل ہوجانے کے بعد ویگنر چیف نے اپنے دستے واپس بلاکر یوکرینی محاذوں پر دوبارہ تعینات کردیے تھے۔
امریکی صدرکا ویگنر چیف کو محتاط رہنےکا مشورہ
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ یوگینی پریگوزن کو اپنی بغاوت کے بعد زہر دیے جانے کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے، صرف خدا جانتا ہے کہ وہ کیا کرے گا، ہمیں تو یہ تک نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہے؟ اور اس کے روسی صدر پیوٹن کے ساتھ تعلقات کیسے ہیں؟ اگر میں اس کی جگہ ہوتا تو میں اپنے کھانے کے معاملات میں بہت ہی احتیاط کرتا اور اپنے مینیو پر گہری نظر رکھتا۔