ماں کا دودھ دوران حمل عورت کے اندر پیدا ہوتا ہے اور بچے کی پیدائش کے قریب ۲۴گھنٹوں بعد اس کی فراہمی ممکن ہوتی ہے۔ یہ جنسی ہارمون پروجسٹرون اور پرولیکٹین سے مل کر بنتا ہے۔
ماں کی چھاتی سے دودھ کے رسنے کا عمل بچے کی طرف سے دودھ چوسنے کے عمل کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ پرولیکٹین نامی ہارمون ایک طرف تو ماں کے اعصابی نظام کو کنٹرول کرتا ہے، دوسری جانب یہ پیدا ہونے والے دودھ کی مقدار کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔
ماں کا دودھ بچے کے لیے کیوں اکثیر ہے؟
ماں کے دودھ میں جادوئی اثر پایا جاتا ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد کے چند ہفتو
ں کے دوران اْس کا مکمل نظام ہضم ماں کے دودھ سے ہی نشو و نما پاتا اور مضبوط ہوتا ہے۔ ماں کا دودھ بچے کو آنتوں کی انفیکشن یا عفونت سے بچاتا ہے، اْس کے نظام ہضم کو مضبوط بناتا ہے۔ ماں کا دودھ پینے والے بچے کے پیٹ میں ابھار یا سوجن نہیں ہوتی، نہ ہی اْسے قبض کی شکایت ہوتی ہے۔ بچے کا مدافعتی نظام مضبوط بنانے اور اْسے مختلف الرجیز سے محفوظ رکھنے میں ماں کے دودھ سے بہتر دنیا کی کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ ماں کا دودھ پینے والے بچے کے مسوڑے اور جبڑے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔کمزور بچوں کو خاص طور سے ماں کا دودھ زیادہ پلانا چاہیے۔
ماں کے دودھ میں ہے کیا؟
ماں کے دودھ میں موجود اجزاء کی فہرست بہت لمبی ہے۔ ان میں اہم ترین اجزاء معدنیات، وٹامن، چکنائی، امائینو ایسیڈ وغیرہ ہیں۔ اس کے علاوہ ڈی این اے کے لیے بنیادی اہمیت کے حامل نامیاتی مرکب نیوکلیو ٹائیڈ، توانائی فراہم کرنے والا کاربوہائیڈریٹ موجود ہوتا ہے جو بچے کی جسمانی نشو و نما کے لیے نہایت ضروری ہے۔
دودھ بننے کا مرحلہ
ماں کا دودھ قدرتی طریقے سے مسلسل بنتا رہتا ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد پہلے دن چھاتی میں پیدا ہونے والا صاف سیال غذائیت سے بھرپور اور انتہائی متناسب ہوتا ہے۔ چوتھے دن سے عبوری دودھ بننا شروع ہوتا ہے اور دسویں دن پستان کے غدود سے پختہ دودھ جاری ہو جاتا ہے۔ قدرت کا نظام کچھ ایسا ہے کہ ماں کے دودھ میں پائے جانے والے اجزاء بچے کی نشو و نما کے مراحل کے مطابق اْس کی ضروریات پوری کرنے کے حساب سے بنتے رہتے ہیں۔ماں کے دودھ کو ریفریجریٹر میں رکھا جا سکتا ہے۔
کتنا دودھ بنتا ہے؟
ماں کے سینے میں ہر روز ایک لیٹر تک دودھ بنتا ہے۔ ایک شیر خوار ایک وقت میں ۲۰۰سے ۲۵۰ملی لیٹر تک دودھ پیتا ہے۔ تاہم ماں کے سینے میں دودھ کی پیداوار کی مقدار بچے کی ضرورت کے مطابق تبدیل ہوتی رہتی ہے۔
کب تک بچے کو ماں کا دودھ پلایا جانا چاہیے؟
یہ ایک متنازعہ موضوع ہے۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او اور مختلف قوموں کے کمیشن ماؤں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بچے کو کم از کم چھ ماہ تک دودھ پلائیں اور چوتھے مہینے سے بچے کو اضافی غذا دینا شروع کریں۔
ثقافتی فرق
بچے کو دودھ پلانے کی میعاد مختلف ثقافتوں میں مختلف ہے۔ وسطی افریقہ میں مائیں اپنے بچوں کو عموماً ساڑھے چار سال کی عمر تک اپنا دودھ پلاتی ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ اوسطاً ایک ماں ۱۶ہزار لیٹر دودھ پیدا کرسکتی ہے۔ مجموعی طور پر دنیا کی تمام ثقافتوں سے تعلق رکھنے والی ماؤں کے دودھ پلانے کی میعاد اوسطاً ۳۰ماہ بنتی ہے۔