نرمداپورم: پچمڑھی ہل اسٹیشن کے بی فال کے جنگلات میں بدھ کی شام زبردست آگ لگ گئی۔ شام 6 بجے ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب لگنے والی آگ آہستہ آہستہ پہاڑوں کی طرف بڑھنے لگی جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔
جنگل اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کا موقع پر پہنچنا ممکن نہیں تھا۔اسی وجہ سے آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی ست پورہ ٹائیگر ریزرو انتظامیہ نے مقامی گائیڈز، ٹیکسی ڈرائیوروں کے ساتھ مقامی عملہ کو موقع پر بھیجا۔
رپورٹ درج ہونے تک آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری تھیں تاہم کئی مقامات پر خشک جنگلات کی وجہ سے آگ کے شعلے شدت سے بلند ہورہے ہیں اور پہاڑوں پر ہونے کی وجہ سے آگ بجھانے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
سات پورہ ٹائیگر ریزرو انتظامیہ نے ابتدائی طور پر یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ آگ کسی سیاح کی جانب سے جنگل میں پھینکی گئی بیڑی سگریٹ کی وجہ سے لگی ہے۔ تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ پورے معاملے کی تحقیقات کرے گی۔
گرمیوں میں سیاحوں کی بڑی تعداد بیفال کا رخ کرتی ہے
گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد پچمڑھی آتی ہے، جب کہ یہاں کی مشہور آبشار بیفال میں بھی سب سے زیادہ ہجوم ہوتا ہے۔ جنگلات کے عملے کے ساتھ سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں موجود ہے۔لیکن مناسب نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کو آگ لگنے کی فوری اطلاع نہیں ملی۔ اسے بھی محکمہ جنگلات کی غلطی قرار دیا جا رہا ہے۔
بدھ کو بیفال میں بہت زیادہ بھیڑ تھی
بدھ کو بڑی تعداد میں سیاح بیفال آبشار سے لطف اندوز ہونے کے لیے پہنچے تھے۔ شام 5 بجے سیاحتی مقام بند ہونے کی وجہ سے آہستہ آہستہ تمام سیاح جنگل چھوڑ چکے تھے۔لیکن ایک گھنٹے بعد آگ لگنے کی اطلاع ملی۔
اگر دن میں آگ لگ جاتی تو سیاحوں کی حفاظت خطرے میں پڑ جاتی۔ست پورہ ٹائیگر ریزرو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سنجیو شرما نے کہا، “آگ تقریباً نصف کلومیٹر کی پٹی میں پھیل گئی ہے۔ آگ کی اطلاع شام کو اس وقت ملی جب سیاح بیفال سے جا چکے تھے ۔
ابتدائی طور پر جنگل میں سگریٹ یا کوئی جلتی ہوئی چیز پھینکنے سے آگ لگنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پہاڑ پر آگ مسلسل پھیل رہی ہے۔جس کی وجہ سے اسے بجھانے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے تاہم جلد ہی آگ پر قابو پالیا جائے گا۔
سنگھ پورہ کے جنگلات میں بھی آگ بھڑک اٹھی
شام 4 بجے اورچھا کے سنگھ پورہ بیٹ نمبر 1 کے جنگل سے اچانک دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ جب تک محکمہ جنگلات کی ٹیمیں چوکس ہوئیں اور موقع پر پہنچیں، تب تک آگ نے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔جنگلاتی کارکن مختلف جگہوں پر آگ کے راستے کاٹ کر آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مقام ناقابل رسائی ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کے لیے یہاں پہنچنا ممکن نہیں ہے۔اس لیے محکمہ جنگلات مقامی سطح پر آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فاریسٹ رینج آفیسر آدتیہ پروہت نے کہا کہ فی الحال آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے جلد ہی اس پر قابو پالیا جائے گا۔