بھوپال:مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کے خصوصی ڈیوٹی افسر(اوایس ڈی)پروین ککڑ کے اندور میں تقریباً پانچ ٹھکانوں اور ہائی پروفائل کاروباری اشون شرما کے دارالحکومت بھوپال کے ٹھکانوں پرمحکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے کی کارروائی آج دوسرے دن بھی جاری رہی۔
مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کے پہرے میں انکم ٹیکس کی دہلی سے آئی ٹیموں نے اتوار کی صبح چھاپے مارنے کی کارروائی شروع کی تھی،جو پیر کی دوپہر تک جاری رہی۔بھوپال میں چھاپے کی کارروائی خصوصی طورپر ماتا مندر علاقے میں واقع پلیٹنم پلازا احاطے میں واقع اشون شرما کی رہائش گاہ اور دفتر میں ہوئی۔وہاں سے بڑی مقدار میں نقدی اور سرمایہ کاری سے متعلق دستاویز ملنے کی خبریں ہیں۔
پیر کی دوپہر انکم ٹیکس محکمے کی ٹیم پلیٹنم پلازا کے احاطے سے بڑے بڑے بیگ اور صندوقوں میں کچھ سامان گاڑیوں میں بھرکر کہیں لے جاتے ہوئے کیمرے میں قید ہوئی۔ایسا مانا جارہا ہے کہ اس میں کارروائی کے دوران ضبط کئے گئے کاغذات،نقدی اور زیورات وغیرہ سامان ہیں۔اس سلسلے میں انکم ٹیکس اور سی آر پی ایف کے افسر کچھ بھی کہنے سے گریز کررہے ہیں۔لیکن پلیٹنم پلازا کے پاس کل سے ہی موجود میڈیا اور ان کے کیمروں میں یہ سب قید ہوگیا۔ اس کے علاوہ اندور سے ملی خبر کے مطابق مسٹر ککڑ کی اندور میں وجے نگر میں واقع رہائش گاہ کے علاوہ چار دیگر مقامات پر انکم ٹیکس نے کل صبح چھاپے مارنے کی کارروائی شروع کی تھی۔میڈیا سبھی متعلقہ مقامات پر موجود ہے ۔انکم ٹیکس محکمے کے افسر اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کررہے ہیں۔لیکن ایسا مانا جارہا ہے کہ اندور اور بھوپال میں انکم ٹیکس کے چھاپے کی کارروائی آخری دور میں ہے ۔
پروین ککڑ تقریباً ڈیڑھ دہائی پہلے ریاستی پولیس کے افسر تھے اور نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد وہ ایک مرکزی وزیر کے اسٹاف میں بھی رہے ۔وہیں اشون شرما کا اہم کام غیر سرکاری تنظیموں (این جی او)سے وابستگی بتایا جارہا ہے ۔اس کے بڑے بڑے نوکرشاہوں کے علاوہ سابقہ حکومت کے اثرورسوخ والے لوگوں سے بھی تعلقات بتائے جارہے ہیں۔چھاپوں کی وجہ سے اشون شرما اور پروین ککڑ کے تعلقات کے سلسلے میں بھی الگ الگ باتیں سامنے آرہی ہیں۔