وانمباڑی (تمل ناڈ):(اکبر زاہد) جنوبی ہند کے مشہور مورخ، محقق، ادیب اور شاعر جناب مختار بدری کو ان کے علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں 6 جنوری 2022 ء کو اسلامیہ کالج (خود مختار) وانمباڑی کی ایک اعزازی و تہنیتی تقریب میں چالیس سالہ ’’وانمباڑی اردو اکیڈمی‘‘ اور صد سالہ ’’اسلامیہ کالج (خود مختار) ، شعبہ ٔ اردو و عربی ، وانمباڑی کی جانب سے ’’فخر اردو‘‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مختار بدری صاحب کی خدمت میں یہ اعزاز ’’وانمباڑی مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی ‘‘کے نائب صدر جناب پٹیل محمد یوسف نے پیش کیا۔
تقریب ایوراڈ کے بعد مختار بدری صاحب کی ایک منفرد لغت ’’الفاظ و معانی‘‘ کا اجرا عمل میں آیا۔ یہ لغت 622 صفحات پر مشتمل تھی جس میں اردو کے علاوہ ان ملکی اور غیر ملکی زبانوں کے ان الفاظ کے معانی بھی درج ہیں جو اردو زبان میں شامل ہوچکے ہیں۔اس لغت کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ ہر لفظ کے اعداد بھی دِیے گئے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی لفظ کا عدد معلوم کیا جاسکتا ہے۔ اسی تقریب کے دوران شہر کے ایک بزرگ صحافی اور ملت نشانِ منزل کے مدیر جناب پی۔ ایس۔ عبدالباری صاحب نے بھی جناب مختار بدری کی شال پوشی کی اور نشانِ منزل کی جانب سے ایک تہنیتی یادگار پیش کیا۔
مختار بدری صاحب اردو زبان و ادب کے بے لوث خدمتگار ہیں اور ایک ایسی شخصیت ہیں جنھوں نے کبھی بھی ادب کو دُنیاوی منافع حاصل کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے مختلف موضوعات پر اب تک 160 کتابیں پر لکھی ہیں جب زیوع طباعت سے آراستہ ہو چکی ہیں اوراگر صرف ان موضوعات پر بات کی جائے تو ہمیں اس کے لئے ایک الگ سمینار منعقد کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔ وہ ایک باصلاحیت محقق، بے باک نقاد، ایک سچے مورخ،ایک ادیب و شاعر کے علاوہ ایک مترجم بھی ہیں۔
لغت نویسی میں بھی وہ کمال رکھتے ہیں اور انہوں نے اس سے قبل ایک اسلامی انسائیکلو پیڈیا ’’اسلام: الف سے یٰ تک‘‘ کے عنوان سے ترتیب دی تھی جن میں قرآنی الفاظ کے معانی ، شانِ نزول، کس کس آیت میں یہ لفظ شامل ہے وغیرہ ایسی کئی اہم باتوں کا احاطہ کیا ہے۔ یہ انسائیکلوپیڈیا پورے برِ صغیر میں مقبول ہوئی تھی اور اسے کرچائی کے ایک پبلیشر نے بھی شائع کیا تھا۔اس کے بعد ان کا دوسرا کارنامہ ’’ٹمل سے اُردو ڈکشنری‘‘ اور پھر ’’اردو سے ٹمل ڈکشنری‘‘ ہے ۔ یہ دونوں ڈکشنریاں بھی ہاتھوں ہاتھ لے لی گئیں۔ان تین اہم ڈکشنریوں کے بعد اب یہ چوتھی ڈکشنری انہوں نے پیش کی ہے جو اپنی نوعیت کی واحد ڈکشنری ہے۔ ان تمام کتابوں کو شائع کرنے سے مختار بدری صاحب کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان سے نئی نسل، طلبہ ، ریسرچ اسکالرز، اساتذہ و ہمارے تعلیمی ادارے بھرپور فیض اٹھا سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ان کتابوں کے دام بھی بہت ہی کم رکھتے ہیں۔ وہ اپنی کتابوں سے کوئی مالی منافع کمانا نہیں چاہتے یہاں تک کہ بسا اوقات وہ خسارے میں بھی کتابوں کو فروخت کردیتے ہیں۔ حالیہ لغت کی لاگت فی کتاب ایک ہزار روپے ہوتی ہے لیکن انہوں نے اس کی قیمت صرف 400 روپے رکھی اور 600 روپیوں کا خسارہ مسکراتے ہوئے برداشت کرلیا تاکہ اس قیمتی لغت سے ہر کوئی استفاد ہ کرسکے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام ِ پاک اور بارگاہ رسالت مآب میں نعت کی پیشی کے ساتھ ہوا۔ نظامت کے فرائض جناب پروفیسر تنویر احمد صدر شعبۂ اردو و عربی اسلامیہ کالج وانمباڑی نے انجام دِیےاور اسسٹنت پروفیسر ڈاکٹر سعیدالدین صاحب نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔ لغت کی رسم ِ اجرا کے موقع پر ناظم تقریب پروفیسر تنویر احمدنے مختصر اور جامع انداز میں لغت کا خوبیوں کا تذکرہ کیا ۔لغت کا اجرا ڈاکٹر اکبر کوثر کے ہاتھوں عمل میں آیا اور پہلی کاپی صدر مجلس پٹیل محمد یوسف صاحب، ڈاکٹر قاضی حبیب احمد اور ڈاکٹر سید سجاد حسین صاحب نے حاصل کی۔لغت پر اپنے تاثرات کا اظہار جناب علیم صبا نویدی صاحب، ڈاکٹر یس۔ اکبر کوثر صاحب، ڈاکٹر قاضی حبیب احمد صاحب، ڈاکٹر سید سجاد حسین صاحب کے علاوہ اسلامیہ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ٹی۔ محمد الیاس صاحب اورسکریٹری وانمباڑی اردو اکیڈمی نے سید اکبر زاہد صاحب نے بھی اپنے تاثرات کا اظہارکیا۔
اظہار تاثرات کے بعد ایک شعری نشست کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں جناب شاہد مدراسی نے مختار بدری صاحب کی ایک نعت کو اپنے مخصوص ترنم میں پیش کرکے سامعین سے داد و تحسین حاصل کی۔ شاہد مدراسی صاحب کے بعد جناب علیم صبانویدی ، جناب مختار بدری ، جناب ماہر مدراسی، جناب احمد نظیر ، جناب عطاء الرحمن چولورم ، جناب مشتاق احمد رفیقی نے کلام منظوم سے حاضرین کو محظوظ کیا۔
اس موقع پر کالج پرنسپل ڈاکٹر ٹی۔ محمد الیاس صاحب، مدراس یونیورسٹی کے شعبہٗ عربی، فارسی و اردو کے صدر ڈاکٹر قاضی حبیب احمد صاحب، وانمباڑی اردو اکیڈمی کے صدر جناب ن۔ م۔ نعیم اور سکریٹری جناب اکبر زاہد ،عالمی شہرت یافتہ حکیم ڈاکٹر اکبر کوثر صاحب، مدراس یونیورسٹی کے سابق صدر شعبۂ عربی فارسی و اردو ڈاکٹر سید سجاد حسین صاحب، اسلامیہ بوائز ہائر سکنڈری اسکول کے کرسپانڈنٹ و سکریٹری جناب ا ین امیر باشاہ صاحب، اسلامیہ گرلز ہائر سکنڈری اسکول کے کرسپانڈنٹ و سکریٹری جناب مولے۔ رفیق احمد صاحب اور اسلامیہ کالج شعبہ ٔ اردو و عربی کے صدر جناب پروفیسر تنویر احمد اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سعیدالدین صاحب کے علاوہ چنئی سے تشریف فرما جناب علی محمد سعید (مالک جے۔ یم۔ پروسس) ، مشہور و معروف محقق، ادیب و شاعر جناب علیم صبا نویدی ،مشہور شاعر جناب شاہد مدراسی اور ماہر مدراسی صاحب خصوصی طور پر شریک رہے۔
اخر میں جناب پروفیسر سعیدالدین نے ہدیہ تشکر ادا کیا۔