نئی دہلی: ریاست مہاراشٹر کی پولیس نے منگل کے روز وزیراعلی دیویندر فادناویس کو مذہبی اسکالر ذاکر نائیک کے حوالے سے ایک رپورٹ جمع کرائی ہے.
وزیراعلی کا کہنا تھا کہ پولیس رپورٹ میں ذاکر نائیک کی تحت چلنے والی آورگنائزیشن کی متعدد غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے.
ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر وزیراعلی نے کہا کہ ‘ممبئی پولیس نے حکومت کو ذاکر نائیک سے متعلق ایک رپورٹ جمع کرائی ہے، جس میں ان پر متعدد الزامات لگائے گئے ہیں، ذاکر نائیک کی سربراہی میں چلنے والی آرگنائزیشن کی مختلف مشکوک سرگرمیوں کے متعلق بھی بتایا گیا ہے ‘.
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کچھ غیر قانونی سرگرمیاں بھی ذاکر نائیک سے جوڑی گئی ہیں، ‘مہاراشٹر کی حکومت اس رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے اور بعد ازاں اس کو ایم ایچ اے سے شیئر کردیا جائے گا، اور ان سے مشاورت کے بعد یہ طے کیا جائے گا کہ آیا ان کے خلاف کارروائی کی جائے یا نہیں ‘.
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ہندوستانی میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں کہا گیا تھا بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک ریسٹورانٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد ذاکر نائیک کی تعلیمات سے متاثر تھے جس کے بعد مہاراشٹر کی پولیس نے مذہنی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا.
واضح رہے کہ ذاکرنائیک ایک معروف اسلامی مذہبی اسکالر ہیں جو ممبئی میں قائم اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن کے بانی ہیں تاہم ان پر برطانیہ اورکینیڈا میں مبینہ طور پر دیگر مذاہب کے خلاف مذہبی مخالفت کی تقریر کے باعث پابندی عائد ہے.
اس کے علاوہ ان کے پروگرام پیس ٹی وی پر حال ہی میں بنگلہ دیشی حکومت نے پابندی عائد کی ہے.
تاہم ان سب کے باوجود ذاکر نائیک کی تقاریر اور تعلیمات سے لاکھوں لوگ متاثر ہیں اور ان کو ایک کروڑ 40 لاکھ افراد نے فیس بک پر فالو کیا ہوا ہے جبکہ پیس ٹی وی کو دیکھنے والے افراد کی تعداد 20 کروڑ سے زائد ہے.