نئی دہلی: دنیا بھر کی حکومتیں آمدنی کے بنیادی ذریعہ کے طور پر انکم ٹیکس پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ ہندوستان میں جی ایس ٹی کے تحت عوام کو ہر سامان اور نوکری اور تجارت پیشہ افراد کو آمدنی پر کافی ٹیکس دینا پڑتا ہے۔
وہیں دنیا کئی ایسے ممالک ہیں جہاں عوام کو بہت کم یا کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑتا ہے، حالانکہ بہت سے ایسے ممالک بھی ہیں جو بہت زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں۔ آج اس خبر کے ذریعے جانیں گے کہ کون سے ممالک ٹیکس فری ہیں جہاں کے شہری کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ اور کون سے ممالک بہت زیادہ ٹیکس جمع کرتے ہیں؟
ٹیکس فری ممالک
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) – متحدہ عرب امارات ٹیکس فری معیشت کے طور پر نمایاں ہے۔ رہائشیوں ذاتی انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہے، اور حکومت عوامی خدمات کی ادائیگی کے لیے VAT اور بالواسطہ ٹیکس جیسے تیل اور سیاحت کی آمدنی پر انحصار کرتی ہے۔
کویت – کویت کی معیشت کا بہت زیادہ انحصار تیل کی برآمدات پر ہے جس سے انکم ٹیکس کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ ٹیکس فری ملک ہونے کے باوجود کویت کا شمار دنیا کے خوشحال ترین ممالک میں ہوتا ہے۔
سعودی عرب – سعودی عرب نے ذاتی آمدنی پر براہ راست ٹیکس ختم کر دیا۔ اس کے بجائے، ملک ایک مضبوط بالواسطہ ٹیکس نظام سے فائدہ اٹھاتا ہے، جو معاشی استحکام فراہم کرتا ہے اور اپنے شہریوں کو انکم ٹیکس کے بوجھ سے آزاد کرتا ہے۔
بحرین- بحرین اپنے شہریوں پر انکم ٹیکس نہیں لگاتا۔ ملک بالواسطہ ٹیکس اور ڈیوٹیز پر بھی ترقی کرتا ہے، جس سے اسٹارٹ اپس اور چھوٹے کاروباروں کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوتا ہے۔
عمان- عمان بھی اپنے شہریوں سے ٹیکس وصول نہیں کرتا ہے۔
قطر- قطر جہاں تیل اور گیس کے مضبوط شعبوں کی وجہ سے شہری ٹیکس فری آمدنی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
بہاماس- وہیں عیسائی اکثریت والا ملک بہاماس بھی اپنے عوام کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دیتا ہے۔ جزیروں پر مشتمل یہ ملک سیاحوں کے لیے جنت کے طور پر جانا جاتا ہے، بہاماس اپنے شہریوں کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دے کر سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔ سیاحت اور اس سے جڑی رقم ملکی معیشت کو فروغ دیتی ہے۔
اعلی ٹیکس والے ممالک
بہت سے ممالک سماجی بہبود کے وسیع پروگراموں، صحت عامہ کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے کو فنڈ دینے کے لیے انکم ٹیکس کی بہت زیادہ شرحیں نافذ کرتے ہیں۔
فن لینڈ – اپنی سماجی تحفظ، قومی پنشن اور مفت صحت کی دیکھ بھال کے لیے جانا جاتا ہے، فن لینڈ عوامی بہبود میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرتا ہے۔ اس کے لیے فن لینڈ 57.3 فیصد ٹیکس وصول کرتا ہے۔
جاپان – ترقی پسند ٹیکس نظام جس کی شرحیں 55.95 فیصد تک ہیں۔
ڈنمارک – 55.9 فیصد ٹیکس کی شرح صحت اور تعلیم تک رسائی کو یقینی بناتی ہے۔
آئیوری کوسٹ – دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس کی شرح 60 فیصد میں سے ایک ہے۔
آسٹریا – 55 فیصد ٹیکس کی شرح مضبوط عوامی خدمات کو فنڈ دیتی ہے۔
سویڈن – 52.3 فیصد ٹیکس کی شرح، اسی طرح کے فلاحی فوائد کے ساتھ۔
بیلجیم – 50 فیصد ٹیکس کی شرح سماجی بہبود کے وسیع اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔
زیادہ ٹیکس کے باوجود خوشی
دلچسپ بات یہ ہے کہ فن لینڈ جیسے زیادہ ٹیکس والے ممالک کے شہریوں کو اکثر عالمی سطح پر سب سے زیادہ خوش لوگوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دراصل ملک میں پایا جانے والا سماجی تحفظ، موثر گورننس اور عوامی خدمات جیسے عوامل ان کے اطمینان میں حصہ ڈالتے ہیں۔