اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے بہیمانہ ظلم و ستم پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امت مسلمہ پر زوردیا ہے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کی حمایت میں آواز بلند کرکے اپنی دینی اور انسانی ذمہ داریوں کوپورا کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ، آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس ميں لاکھوں مسلمانوں نے شرکت کی ۔ خطیب جمعہ نے عید غدیر کو اسلام کی سب سے بڑی عید قراردیتے ہوئے کہا کہ غدیر کے دن دین پایہ تکمیل تک پہنچا اور حضرت علی کی ولایت کے بغیر دین اسلام کی پہچان ہی ممکن نہیں۔ انھوں نے کہا کہ عید غدیر کا خود اللہ تعالی نے اپنے نبی (ص) کے ذریعہ اہتمام کیا غدیر کا پیغام اسلام کی حقیقی روح و جان ہے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے وحشیانہ اور بہیمانہ ظلم و ستم پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امت مسلمہ پر زوردیا ہے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کی حمایت میں آواز بلند کرکے اپنی دینی اور انسانی ذمہ داریوں کوپورا کریں۔خطیب جمعہ نے اقوام متحدہ کی عالمی مسائل میں ناقص کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا اقوام متحدہ کا قیام ظالموں کی حمایت کے لئے تھا یا مظلوموں کی حمایت کےلئے؟ خطیب جمعہ نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے کوئی توقع نہیں کی جاسکتی لہذآ خود امت مسلمہ کو آگے آنا چاہیے اور میانمار کے مسلمانوں کی حمایت میں آواز بلند کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ میانمار کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے بدن کانپ رہا ہے میانمار کے وحشی بدھسٹ انسانیت کا کھلے عام قتل کررہے ہیں اور کوئی بھی انھیں روکنے والا نہیں۔
خطیب جمعہ نے شہید محسن حججی کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش نے بیشمار سنگين جرائم کا ارتکاب کیا انھوں نے بہت سے افراد کے سر قلم کئے بہت سے لوگوں کو زندہ جلایا لیکن داعش دہشت گردوں نے جب شہید محسن حججی کا سر تن سے جدا کیا تو داعش کے اس بھیانک فعل سے مسلمان جوانوں کی دلوں میں ایک نئی تحریک اور ایک نیا ولولہ پیدا ہوگیا اور اس شہید نے سرکٹا کر داعش کو عالمی سطح پر رسوا کردیا۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ شہید محسن حججی کی شہادت کا داغ ابھی دلوں میں باقی ہے اور عوام اس مظلوم شہید کے لئے آہ و نالہ اور غم و سوگ میں مشغول ہیں۔