مسلم فریق کو بڑا جھٹکا، ہائی کورٹ نے سنبھل جامع مسجد کے سروے کو دی منظوری
عدالت کو نچلی عدالت کے حکم میں کوئی مسئلہ نہیں ملا۔ غازی آباد میں ایڈوکیٹ ہری شنکر جین نے کہا کہ عدالت نے مسلم فریق کی دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سروے درست ہے۔ جو بھی سروے ہوا اسے پڑھ کر ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔ اگر وہ (مسلمان فریق) سپریم کورٹ جاتے ہیں تو ہم ان کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے لیے نچلی عدالت کے جاری کردہ حکم کو برقرار رکھا۔ مسلم فریق کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ عدالت کو نچلی عدالت کے حکم میں کوئی مسئلہ نہیں ملا۔ غازی آباد میں ایڈوکیٹ ہری شنکر جین نے کہا کہ عدالت نے مسلم فریق کی دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سروے درست ہے۔ جو بھی سروے ہوا اسے پڑھ کر ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔ اگر وہ (مسلمان فریق) سپریم کورٹ جاتے ہیں تو ہم ان کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
معافی نامہ مسترد، سپریم کورٹ نے تشکیل دی ایس آئی ٹی
جسٹس روہت رنجن اگروال کی سربراہی میں سنگل بنچ نے مسلم فریق کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ 13 مئی کو مسجد کمیٹی کی سول نظرثانی درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ قبل ازیں، سنبھل مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے ایک دیوانی نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی جس میں ضلع عدالت سنبھل میں زیر التوا اصل کیس میں نچلی عدالت کی جاری کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔