نئی دہلی: اترپردیش میں پیدا شدہ تازہ ترین سیاسی ہلچل اور حکمراں سماج وادی پارٹی کے داخلی انتشار کے درمیان ریاست میں قریب آتے ہوئے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مسلمانوں کے تذبذب کو دیکھتے ہوئے شاہی جامع مسجد کے امام مولانا سید احمد بخاری نے مسلمانوں کو اپنا سیاسی متبادل تلاش کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔
شاہی امام نے یو این آئی سے کہا کہ سیاست، سیاست ہوتی ہے کوئی عقیدہ نہیں۔ سیاست میں مسلمانوں کو ہر پانچ برس کے بعد مسلمانوں کو اپنے اور ملک کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔
اس لئے اترپردیش کی موجودہ صورتحال میں مسلمانوں کو اپنا سیاسی متبادل تلاش کرنا چاہیے ۔ لیکن مسلمان کسی ایک سیاسی پارٹی کو اپنا مسیحا مان کر اس کے پیچھے چل پڑتا ہے جس کی وجہ سے اسے ماضی میں کافی نقصان اٹھانا پڑتا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ذہنی غلامی سے باہر نکل کر اپنی اس روش کو بدلنا ہوگا۔ تاکہ کوئی بھی سیاسی جماعت مسلمانوں کا صرف ووٹ بنک کے طور پر استعمال نہ کرسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں کسی کے ساتھ دوستی یا دشمنی مستقل نہیں ہوتی۔ اس لئے ملک کے مسلمانوں کو ووٹ بنک کے طور پر استعمال ہونے سے خود کو بچانا ہوگا۔