گورکھپور: منگل کو رسول پور، تکیہ کولدہ امرتانی باغ، دسہری باغ سے مسلم سماج کے لوگ ڈی ایم دفتر پہنچے۔ مذہب اسلام اور پیغمبر حضرت محمدؐ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے والے نرسنگھا نند سرسوتی پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کرکے سزا دئے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام کی عرضداشت چیف ایڈمنسٹریٹیو افسر بھرت لال شریواستو کو سونپی۔
قاری محمد انس رضوی اور مولانا جہانگیر احمد عزیزی نے کہا کہ شیو شکتی دھام داسنا کے پجاری نرسنگھانند سرسوتی نے پریس کلب آف انڈیا نئی دہلی میں پیغمبر حضرت محمدؐ اور اسلام کے بارے میں بہت ہی قابل اعتراض بیان دیا ہے، جسے لے کر مسلم سماج میں بہت اشتعال ہے۔ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، نرسنگھانند کی جلد گرفتاری کی جائے۔
مفتی خوش محمد مصباحی اور مولانا اسحاق نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن پیغمبر حضرت محمدؐ، اسلام، قرآن، صحابہ، اہل بیت اور اولیائے کرام کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی نہیں برداشت کرسکتا۔ مسلم سماج وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کرتا ہے نفرتی بیان دینے والے نرسنگھانند پر سخت کارروائی کی جائے۔ مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے۔
کسی بھی مذہبی پیشوا اور کتاب کی توہین پر قدغن لگانے کیلئے قانون بنایا جائے۔ سماج میں نفرت پھیلانےو الوں پر ملک سے غداری سے تحت مقدمہ چلایا جائے، آج سستی شہرت کیلئے نرسنگھانند جیسے سماج کے دشمن بدامنی پھیلانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، لہٰذا ایسے لوگوں پر قدغن لگانا قومی مفاد میں ضروری ہے۔
عرضداشت سونپنے والوں میں مولانا عبد الخالق نظامی، مولانا رضی اللہ مصباحی، سید ندیم احمد، سید حسین احمد، مہتاب عالم، محمد ثاقب رضا، امین الدین خاں، حافظ عارف، محمد شاہ رخ، پرویز عالم، افضل خاں، یاسین خاں، احمد ضیاء، محمد نفیس، جاوید عالم، آصف محمود، حافظ آصف رضا، محمد آزاد، محمد سلمان، جاوید، حافظ صدام حسین وغیرہ موجود رہے۔