مولانا ارشد مدنی نے مسلم طبقہ سے گزارش کی ہے کہ وہ قربانی کے جانور کی کوئی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔
نئی دہلی: 17 جون یعنی پیر کے روز عیدالاضحیٰ کا تہوار پورے ملک میں منایا جائے گا۔ اس موقع پر امت مسلمہ جانوروں کی قربانی دے گی۔ عید قرباں کے اس موقع پر ہندوستانی مسلمانوں کے نام جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے ایک پیغام جاری کیا ہے۔ اس پیغام میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’اسلام میں قربانی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ یہ ایک مذہبی فریضہ ہے جس پر عمل کرنا ہر اہل مسلمان پر لازم ہے۔ اس لیے جس شخص پر قربانی فرض ہے، اسے ہر حال میں اس فرض کو ادا کرنا ہے۔‘‘
مولانا ارشد مدنی نے اپنے پیغام میں موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے جانوروں کی قربانی دینے کی تلقین مسلمانوں سے کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ مسلمان خود احتیاط سے کام لیں۔ جانوروں کی قربانی کو مشتہر نہ کریں، خصوصاً سوشل میڈیا پر قربانی کے جانوروں کی تصویریں وغیرہ شیئر نہ کریں۔‘‘ مولانا مدنی نے یہ مشورہ بھی دیا کہ مسلمان قربانی کرتے وقت سرکاری احکامات پر عمل کریں اور ممنوعہ مویشی کی قربانی دینے سے بچیں۔ چونکہ اسلام میں سیاہ جانور کی قربانی بھی جائز ہے، اس لیے کسی بھی ہنگامہ سے بچنے کے لیے متبادل جانور کی قربانی دینا بہتر ہے۔
اندریش کمار نے کسی کا نام نہیں لیا، تاہم انہوں نے کہا کہ ’انتخابی نتائج ان کے رویے کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میں تکبر آ گیا تھا۔‘ ان کا اشارہ براہ راست بی جے پی کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا، ’’پارٹی نے پہلے عقیدت دکھائی اور پھر متکبر ہو گئی۔ بھگوان رام نے انہیں 241 پر روک دیا لیکن انہیں سب سے بڑی پارٹی بنا دیا۔‘‘ دریں اثنا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں کو بھگوان رام پر یقین نہیں تھا انہیں 234 پر روک دیا، یعنی کہ انڈیا اتحاد۔