پرتاپ گڑھ: جمیعتہ علماء ہند اتر پردیش (محمود مدنی ) کے صوبائی سکریٹری مولانا شبیر احمد مظاہری نے کہا کہ اتر پردیش کا یہ الیکشن سیکولرزم اور فرقہ پرست طاقتوں کے مابین ہے ۔مسلمان اپنے اتحادی ووٹوں کے ذریعہ ابابیل کی کنکریوں کی طرح استعمال کر فرقہ پرست طاقتوں کو جواب دے سکتے ہیں ۔ فرقہ پرست تنظیموں کے کچھ اراکین نے اپنا سیاسی قبلہ تبدیل کر سیکولر پارٹیوں میں شمولیت اختیار کیا ہے یہ جمہوریت کیلئے بہت خطرناک ہے ۔ایسے امیدواروں سے مسلمانوں کو مزید ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مظاہری نے کہا کہ اتر پردیش کے 2017 کا انتخاب بہت اہم ہے اور فرقہ پرست طاقتیں کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے کیلئے مختلف طرح کے حربہ استعمال کر سکتی ہیں ۔ایسے حالات میں جمہوریت اور سیکولرزم کی بقاء کیلئے مسلمانوں کے ہاتھوں میں ووٹ ابابیل کی کنکری ہے جب کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے متعلقہ میں تمام ووٹرس بخوبی واقف ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر مسلم ووٹرس تقسیم ہوئے تو اسکے نتائج منفی ہوں گے جس کی ذمہ داری مسلمانوں کی ہو گی ۔۔فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کیلئے سیکولر طاقتوں کا مضبوط ہونا ملک کے مفاد میں ہے ۔مانوں کیلئے یہ چند روز امتحان کے ہیں ،گہری نید کی آغوش میں جانے سے قبل بیداری ضروری ہے اگر اس وقت ہم نے نید سے بیدار ہو کر انتخاب کا مشاہدہ نہیں کیا تو پورے پانچ سال تک پچھتانا پڑے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ دینا آئنی حق ہے ۔پولنگ کے روز ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ صد فیصد ووٹوں کا استمال کر یںاور مسلمان اپنے اتحادی ووٹوں کی طاقت سے اپنے مخالفین کو جواب دے سکتا ہے ۔یہ وقت مزید بیداری کا ہے ۔