مظفر نگر: اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں محبت کی وجہ سے نوجوان کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک خاتون نے اپنے شوہر اور دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنے عاشق کو ہتھوڑے سے مار کر بے دردی سے قتل کر دیا اور اس کی لاش بوری میں بھر کر نہر میں پھینک دی۔
بدھ کو پولیس نے کیس کا انکشاف کیا اور خاتون، اس کے شوہر اور ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر نوجوان کی لاش، قتل میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا اور موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی ہے۔
معلومات کے مطابق 23 مئی کو مظفر نگر کے پورکاجی تھانے کے کھائی کھیڑا گاؤں کے رہنے والے دھنونت ولد علم چند کی گمشدگی کی رپورٹ پرکاجی تھانے میں درج کرائی گئی تھی۔
پولیس نے جب تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ دھنونت کو آخری بار سہارنپور ضلع کے دیوبند تھانہ علاقے کے امبیہٹا گاؤں میں دیکھا گیا تھا۔ جس کے بعد پولس کو پتہ چلا کہ دھنونت کا ایک عورت سے افیئر تھا، پھر موبائل کال ڈیٹیلس اور سرویلنس کی بنیاد پر پولس نے امبیہٹا گاؤں میں چھاپہ مارا۔
جب پولیس نے تین مشتبہ افراد سشما، اس کے شوہر رویندر اور شکیش کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو سشما نے پولیس کو بتایا کہ دھنونت کے ساتھ اس کا افیئر تھا۔ وہ تقریباً ایک سال پہلے اس سے علیحدگی اختیار کر چکی تھی۔ اس کے باوجود دھنونت بار بار اس سے ملنے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔
جب سشما کے شوہر رویندر کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر اس کے قتل کی سازش کی۔ اس کے بعد سشما نے 23 مئی کی شام کو دھنونت کو فون کیا اور اسے امبیہٹا گاؤں میں اپنے گھر بلایا اور وہاں رویندر، سشما اور شوکیش نے مل کر اسے ہتھوڑے سے مار کر قتل کردیا۔ اس کے بعد انہوں نے لاش کو بوری میں بھر کر کار میں ڈال دیا اور دھنونت نے لاش کوٹیسارا نہر میں پھینک دیا۔
اس معاملے میں ایس ایس پی سنجے ورما نے کہا کہ قتل کے پیچھے محبت اور ذاتی دشمنی اہم وجوہات ہیں۔ تینوں گرفتار ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ کیس کا چوتھا ملزم ابھی تک مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔