اترپردیش کے علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ نے دوسری بار منتخب ہوتے ہی ایک متنازعہ بیان دیاہے ۔ ستیش کمار گوتم نے اپنی زہرافشانی شروع کردی ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے کہا کہ میری پہلی ترجیح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے جناح کی تصویر کو باہر نکال کراسے پاکستان بھیجنا ہے۔اتناہی ستیش کمار گوتم نے کہا کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلرکو واپس بھیج دیں گے ۔ اورانہیں لوک سبھا سے نوٹس دلوائیں گے۔
ستیش کمار گوتم نے کہا کہ وہ ایس سی ۔ ایس ٹی طلبا کے ریزرویشن کے لیے بھی جدوجہد کریں اور سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کے نعرہ بھی کام کریںگے۔ ستیش گوتم نے بی ایس پی امیدواراجیت بالیان کے خلاف 6 لاکھ 56 ہزار 215 ووٹ حاصل کیے ۔ واضح ہے کہ 1991 سے 2001 تک مسلسل پانچ سال تک علی گڑھ کی سیٹ پربی جے پی کا قبضہ رہا۔ جبکہ 2004 میں کانگریس اور 2009 میں بی ایس پی نے علی گڑھ پرکامیابی کا پرچم لہرایاتھا۔وہیں 2014 میں بی جے پی کے ٹکٹ ستیش کمار گوتم نے بی ایس پی امیدوار کو شکست دیدی تھی۔ ستیش کمار گوتم کے متنازعہ بیان میں انہوں نے کیا کچھ کہا دیکھئے ویڈیو