روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ میری جیت روس کو مضبوط بنا دے گی۔الیکشن ہیڈ کوارٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ یوکرین میں مغربی فوج کی موجودگی دنیا کو تیسری جنگ عظیم کے دہانے پر پہنچا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ یوکرین میں امن کے لیے کس سے بات کی جاسکتی ہے، یوکرین میں امن سے متعلق بات چیت کے لیے یوکرینی صدر آپشن نہیں۔
پیوٹن کی ریکارڈ پانچویں کامیابی
روسی صدر نے عالمی افق پر کامیابی پر چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین اور روس کے درمیان پائیدار تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے، چین کے خلاف پابندیاں ختم ہونی ہی ہیں۔
ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت مغرب میں کوئی جمہوریت نہیں، روس میں انتخابی نظام امریکا سے زیادہ شفاف ہے، روس کو اپنی فوج کو مزید مضبوط بنانا ہو گا، یوکرین میں اسپیشل آپریشن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
’’اپوزیشن لیڈر کا انتقال افسوسناک واقعہ ہے‘‘
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر الیکسی ناولنی کا انتقال افسوسناک واقعہ ہے، ناولنی کے انتقال سے چند روز پہلے ایک ساتھی نے قیدیوں کے تبادلے کی تجویز دی تھی، ناولنی کا کچھ مغربی ممالک میں موجود قیدیوں سے تبادلے کی تجویز تھی، تجویز دینے والے کی بات ختم ہونے سے پہلے ہی میں نے اتفاق کیا، بدقسمتی سے جو ہوا سو ہوا، میں نے کہا تھا ان کو باہر بھیجنے کی ایک ہی شرط ہو گی کہ وہ واپس نہ آئیں، چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ آپ اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے دوپہر کے وقت ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنے کی جو اپیل کی تھی اس کا کوئی اثر نہیں ہوا، جن لوگوں نے توڑ پھوڑ کے ذریعے دوسرے لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا ان کو سزا ملے گی۔