ناگپور تشدد کا ماسٹر مائنڈ فہیم خان گرفتار، نتن گڈکری کے خلاف الیکشن لڑا تھا
38 سالہ رہنما، جو ایم ڈی پی کے سٹی صدر اور یشودھرا نگر کے سنجے باغ کالونی کے رہنے والے ہیں، کو 21 مارچ تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ سینئر پولیس حکام کے مطابق، ابتدائی تفتیش اور ویڈیو شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ خان کی اشتعال انگیز تقریر نے براہ راست کشیدگی کو بڑھانے میں کردار ادا کیا جس کی وجہ سے علاقے میں کمیونٹیز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
ناگپور فسادات کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر شناخت فہیم خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ 21 مارچ تک پولیس کی حراست میں ہے۔ اس نے ایک جھوٹی افواہ پھیلائی کہ اورنگ زیب کے مقبرے پر ایک مقدس کپڑا جلایا گیا ہے، جس سے تشدد شروع ہوا۔ خان، جو نتن گڈکری کے خلاف پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، پیر کی سہ پہر کو ایک پولیس اسٹیشن کے باہر بھیڑ جمع کر لی۔ فسادات کے نتیجے میں خواتین افسران سمیت پولیس افسران پر حملے ہوئے۔
38 سالہ رہنما، جو ایم ڈی پی کے سٹی صدر اور یشودھرا نگر کے سنجے باغ کالونی کے رہنے والے ہیں، کو 21 مارچ تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ سینئر پولیس حکام کے مطابق، ابتدائی تفتیش اور ویڈیو شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ خان کی اشتعال انگیز تقریر نے براہ راست کشیدگی کو بڑھانے میں کردار ادا کیا جس کی وجہ سے علاقے میں کمیونٹیز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ فہیم خان نے 2024 کا لوک سبھا الیکشن ناگپور حلقہ سے مینارٹی ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے لڑا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کے خلاف الیکشن لڑا تھا لیکن وہ 6.5 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے ہار گئے تھے۔
پیر کو ناگپور کے چٹنیس پارک علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا جب چھترپتی سمبھاج نگر میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے دائیں بازو کے احتجاج کے دوران ایک کمیونٹی کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی افواہوں پر جھڑپیں ہوئیں۔ بدامنی بڑھ گئی، ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے 34 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مظاہرین کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی تھی، جس میں ان پر ایک کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ خاص بات یہ ہے کہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔