مساجد کمیٹی نے آئمہ وموزنین کی تنخواہوں میں اضافہ کو لیکر صوبائی حکومت کو نیا پروپوزل بھیجاہے۔ اسی کے ساتھ کمیٹی نے شہر کی مساجد میں ہونے والی نماز کے اوقات کو جاننے کے لئے نمازخبری کے نام سے موبائل کو لانچ کیاہے۔
بھوپال کونوابوں کی نگری کے ساتھ مساجد کابھی شہرکہاجاتا ہے۔ اس شہر میں مساجد کی کثرت اتنی ہے کہ دنیا میں مساجد کی کثرت میں اس کا نام تیسرے نمبر پر آتا ہے ۔شہر میں پانچ سو نوے مساجد ہیں جس میں ایشیا کی بڑی مسجد تاج المساجد بھی شامل ہے۔ مساجد میں اول وقت میں نمازکیسے پڑھی جائے اور شہر میں باہر سے آنے والے اشخاص کو مساجد میں نماز کے اوقات کا علم کیسے ہواس کے لئے مساجد کمیٹی کے ذریعہ بھوپال میں شہر قاضی کے ہاتھوں موبائل ایپ کو لانچ کیا گیاہے۔
مساجد کمیٹی کے ذریعہ نماز خبری کے نام سے لانچ کئے گئے اس موبائل ایپ کو اردو،ہندی اور انگریزی میں بھی سرچ کیاجاسکتا ہے۔ مساجد کمیٹی ریاست بھوپال کی مساجد کا اتنظام دیکھتی ہے اور جس طرح سے نیوز18اردو نے مساجد کمیٹی کے زیر اہتمام آئمہ وموزنین کی خستہ حالی کے معاملے کو پیش کیا تھا اسی کا نتیجہ ہے کہ مساجد کمیٹی نے کمل ناتھ حکومت کو آئمہ وموزنین کی تنخواہوں میں اضافہ کے لئے نیا پروپوزل بھیجا ہے ۔
کمیٹی کاکہنا ہے کہ اگر صوبہ میں ضابطہ اخلاق کا نفاذ نہیں ہوتا تو اب تک آئمہ وموزنین کو خوشخبری مل چکی ہوتی۔مساجد کمیٹی نے جہاں آئمہ وموزنین کی تنخواہوں کو لیکر انتخابات کے بعد اپنی مہم کو تیز کرنے کا فیصلہ کیاہے وہیں نماز خبری موبائل ایپ سے مدھیہ پردیش کے دوسرے شہروں کو جوڑنے کا فیصلہ کیاہے کہ تاکہ صوبے کی تماز مساجد کی نماز کے اوقات سے بندہ مومن کو آگاہ کیا جاسکے ۔