نئی دہلی،6جون (یواین آئی)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کورونا کی وبا کے پیش نطر بھیمہ کورے گاؤں واقعہ کے معاملے میں گرفتار 11انسانی حقوق کارکنا کو فی الحال رہا کرنے اور ان کی صحت کی حفاظت کرنے کی حکومت سے مطالبہ کیا ہ
ے۔
واضح رہے کہ آج ہی کے دن گزشتہ سال سریندر گاڈلنگ،رونا ولسن ،سدھیر دھوالے،شوما سین اور مہیش راؤت کو پنے پولیس نے 2018 میں بھیمہ کورے گاؤں میں ہوئے تشدد میں مبینہ طورپر شامل ہونے کےلئے گرفتار کیاتھا۔
اس کے بعد سے چھ دیگر کارکنان – سدھا بھاردواج ،وروارا راو،ارون فریرا،ورنون گونسالویس ،آنند تیلتومبڑے اور گوتم نولکھا کو بھی اس معاملے کے سلسلے میں گرفتار کیاگیا ہے۔
ایمنسٹی نے ہفتے کو یہاں جاری ریلیز میں کہا کہ یہ سبھی 11 کارکنان دلتوں اور قبائلیوں سمیت ہندوستان کے غریب طبقے کے لوگوں کے حقوق کی حفاظت کےلئے اپنی انتھک محنت کےلے جانے جاتے ہیں۔
ایمنسٹی انڈیا کے کارگزار ڈائریکٹر اویناش کمار نے کہا،’’پچھلے دو سال سے ان کارکنان کو جس درد سے گزرنا پڑا ہے،وہ اس بات کا ثبوت ایک جیل سے دوسری جیل میں منتقل کیا جانا،پنے پولیس سے لے کر قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)کو جانچ سونپا جانا حکومت اور میڈیا ذریعہ ان کارکنان پر ’ملک دشمن‘ہونے کا الزام لگاکر انہیں بدنام کرنے کی مہم چلائی جانی ہے۔
مسٹرکمار نے کہا،’’اب جب کوویڈ-19 کی وبا ملک بھر میں خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہے اور ہندوستان فعال کوویڈ -19 معاملوں کی تعداد میں عالمی سطح پر پانچویں مقام پر ہے،
اس وقت ان کارکنان کو،صرف اپنے حقوق کا استعمال کرنے کےلئے،زیر سماعت قیدیوں کے طور پر سب سے زیادہ بھیڑ والی جیلوں میں رکھا جارہا ہے۔یہ استحصال بند ہونا چاہئے۔ان 11 کارکنان کی رہائی پر فوراً غور کیا جانا چاہئے۔‘‘
پچھلے دوبرسوں میں بار بار ضمانت نامنظور ہونے کے بعد،نو مرد کارکنان کو فی الحال تلوجا سینٹرل جیل میں رکھا گیا ہے،جبکہ سدھا بھاردواج اور شوما سین کو ممبئی،مہاراشٹر میں بھائیکھلا خاتون جیل میں رکھا گیا ہے۔
مہاراشٹر کی جیلوں میں کوویڈ 19 سے کم از کم تین لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور 200 قیدی متاثر ہوئے ہیں،جو ملک کے دیگر سبھی ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔پچھلے ایک مہینے میں تلوجا سینٹرل جیل میں کوویڈ 19 سے کم از کم ایک قیدی کی موت ہوئی ہے،جبکہ بھائیکھلا خاتون جیل میں ایک طبی افسر اور ایک دیگر قیدی کو وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا سبھی 11 میں سے پانچ بزرگ شخص ہیں۔ ان دونوں صورت میں رہتے،کوویڈ 19 متاثر ہونے پر سنجیدہ بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اس لئے جیل میں رکھا جانا ان کارکنان کو کوویڈ 19 انفیکشن کے اور زیادہ خطرے میں ڈالتا ہے۔