نئی دہلی : نیشنل فلم ایوارڈ میں اس سال علاقائی فلموں کا جلوہ رہا اور تقریبا ہر زمرے میں زیادہ تر انعام علاقائی فلموں نے ہی حاصل کئے ۔
سال 2017 کے لئے نیشنل فلم ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے مشہور اداکار اور فیچر فلم زمرے کے جیوری سربراہ شیکھر کپور نے کہا کہ علاقائی فلمیں ہندی فلموں سے کہیں بہتر مظاہرہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندی فلم کا معیار علاقائی فلموں کے ا ٓس پاس بھی نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے علم ہی نہیں تھا کہ لکش دیپ میں بھی فلمیں بنتی ہیں۔ ایوارڈز کے لئے فلموں کے انتخاب کی دس دن کی مدت میں میں ملک میں بننے والی ان فلموں کا معیار دیکھ کر دنگ رہ گیا۔
آسامی فلم ویلج راک اسٹار نے بہترین فلم سمیت چار ایوارڈ جیتے ۔بنگلہ فلم ‘نگر کرتن’ کو بہترین اداکار سمیت چار ایوارڈ ملے ۔خاص طور سے تیلگو میں بنی ‘باہو بلی ۔2’، ملیالم فلم ‘بھاینکم ‘ کو تین تین ایوارڈ ملے ۔
دادا صاحب پھالکے لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ ہندی فلموں کے مشہور اداکار آنجہانی ونود کھنہ کو دیا گیا۔ فیچر فلم کے زمرے میں کل 321 فلموں کا ابتدائی انتخاب کیا گیا تھا۔ آخری دور میں 73 فلمیں منتخب ہوئیں۔جس میں آسامی فلم ‘ویلج راک اسٹار’کو بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا۔اس کی فلم ساز اور ہدایت کار ریما داس ہیں۔ یہ فلم ایک دورا فتادہ گاؤں کے ان بچوں کی کہانی ہے جو راک اسٹار بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ لکشدیپ میں بنی جساری زبان کی فلم ‘سینجر’ کو بہترین ڈبلیو فلم ، باہوبلی۔2(تیلگو) کو مقبول ترین فلم، مراٹھی فلم موکھریا کو بہترین چلڈرن فلم کا ایوارڈ دیا گیا۔
قومی یکجہتی پر بہترین فلم کا ایوارڈ مراٹھی فلم ‘دھپہ’ کو ملا۔ سماجی مسائل کے لئے ملیالم کی ‘آلورکم’ کو ماحولیات کے تحفظ پر ہندی فلم ‘ارادہ’ کو بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا۔
حال ہی میں دنیا کو الوداع کہنے والی اداکارہ شری دیوی کو فلم ‘مام’ میں ان کی شانداراداکاری کے لئے بہترین اداکارہ قرار دیا گیا اور ردھی سین کو بنگلہ فلم ‘نگر کرتن’ کے لئے بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ بہترین اداکارکا ایوارڈ ملیالم فلم بھیانکم کے ہدایت کار جے راج کو ملا۔