نئی دہلی، 30 اکتوبر ( یواین آئی) صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کاقیام جنگ آزادی کی تاریخ سے منسلک ہے اور یہ ہماری مشترکہ ورثت کا حصہ ہے مسٹر كووند نے بدھ کے روز جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس یونیورسٹی کے بانیوں نے جو خواب دیکھا تھا وہ آج شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے.
جنگ آزادی کا بگل بجنے پر یہاں کے بانیوں میں محمد علی جوہر، حکیم اجمل خان سمیت کئی شخصیات نے اس میں حصہ لیا اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کے ساتھ مل کر جامعہ کا قیام عمل میں لایا اس یونیورسٹی کا مقصد سب کو ساتھ لے کر چلنا اور کثرت میں وحدت قائم کرنا تھا اور یہ اپنے سوویں سال میں داخل ہونے کے دوران بھی اپنی شبیہ کو برقرار رکھے ہوئے ہے، جو قابل ستائش ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ایسی یونیورسٹی کی کانووکیشن تقریب کا حصہ بن کر فخر کے احساس ہو رہا ہے، جہاں سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین نے 22 سال تک وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں بہار راج بھون اور راشٹر پتی بھون میں ذاکر حسین ہمارے پیشرو رہے ہیں یہ ان کے لئے انتہائی خوشی کا لمحہ ہے ۔
صدر نے کہا کہ تعلیم کا مقصد انسان کو بہتر بنانا ہوتا ہے اور جامعہ کے ترانہ میں اس کی صاف جھلک دیکھنے کو ملتی ہے ۔ تعلیمی شعبے میں جامعہ دنیا کے کئی ممالک کے ساتھ مشترکہ پروگرام چلا رہی ہے ۔جس سے اس کی شناخت عالمی ہوئی ہے ۔ یہاں کے ماس میڈیا کے طالب علموں نے فلم اور میڈیا کے میدان میں بڑا نام کمایا ہے اور کھیل کے شعبے میں بھی کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔