نئی دہلی: نوجوت سنگھ سدھو نے جمعہ کے روز پنجاب کی پٹیالہ کورٹ میں سرینڈر کردیا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کو سپریم کورٹ نے 19 مئی کو روڈ ریج معاملے میں ایک سال کی سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 34 سال پرانا ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو کے میڈیا مشیر سریندر دلّا نے بتایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے چیف عدالتی مجسٹریٹ کے سامنے سرینڈر کردیا ہے۔ ان کی میڈیکل جانچ اور دیگر قانونی عمل اپنایا جا رہا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کا 27 دسمبر 1988 کو پٹیالہ میں گاڑی پارکنگ کو لے کر 65 سال کے بزرگ گرنام سنگھ سے جھگڑا ہوا تھا۔
نوجوت سنگھ سدھو نے انہیں مکّا مارا تھا، بعد میں گرنام سنگھ کی موت ہوگئی۔ اسی معاملے میں سپریم کورٹ نے سدھو کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ بھی پڑھیں۔ گیان واپی مسجد معاملہ: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، ضلع جج کے پاس کیا گیا ٹرانسفر
اس سے قبل انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے خود سپردگی کے لئے کچھ ہفتوں کا وقت طلب کیا تھا۔ سدھو نے اپنی خراب صحت کا حوالہ دیا تھا۔ ان کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس این وی رمنا سے عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ بھی کیا تھا، لیکن چیف جسٹس نے جلد سماعت سے انکار کر دیا تھا۔
کیا ہے 34 سال پرانا روڈ ریج معاملہ؟
نوجوت سنگھ سدھو کا 27 دسمبر 1988 کو پٹیالہ میں گاڑی پارکنگ کو لے کر 65 سال کے بزرگ گرنام سنگھ سے جھگڑا ہوا تھا۔ سدھو نے انہیں مکّا مارا تھا، بعد میں گرنام سنگھ کی موت ہوگئی تھی۔ نوجوت سنگھ سدھو اور ان کے دوست روپیندر سنگھ پر غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج ہوا۔ سال 1999 میں سیشن کورت نے سدھو کو ثبوتوں کی کمی کے سبب بری کردیا۔ متاثرہ فریق اس کے خلاف پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ چلا گیا۔ ہائی کورٹ نے 2006 میں نوجوت سنگھ سدھو کو تین سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ لگایا تھا۔