ممبئی: بالی ووڈ اداکار نواز الدین صدیقی نے سالوں تک جدوجہد کرکے فلم انڈسٹری میں اپنا مقام بنایا ہے۔ نواز الدین صدیقی کو فلم ’گینس آف واسے پور ’ ’ سے پہچان ملی۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیٹ فلکس کی ویب سیریز سیکریڈ گیمس میں بھی زبردست رول کیا ہے۔ نواز الدین صدیقی اترپردیش کے ایک چھوٹے سے گاوں کے رہنے والے ہیں۔
حال ہی میں نواز الدین صدیقی نے ایک انٹرویو میں اپنے گاوں میں ذات پات سے متعلق بھید بھاو کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔ نواز الدین صدیقی نے کہا کہ ’میری دادی چھوٹی ذات سے تعلق رکھتی تھیں، اس لئے دادی کی وجہ سے میرے گاوں میں آج بھی ہمیں قبول نہیں کیا گیا ہے۔
میرے گاوں کے لوگوں کے لئے ذات پات فخرکی بات
نوازالدین صدیقی نے مزید کہا کہ ’میں مشہور ہوں اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میرے گاوں کے لوگوں میں ذات پات بہت گہرائی تک گھر کر گیا ہے۔ ذات پات اور بھید بھاو ان کی رنگوں میں بستا ہے۔ میرے گاوں کے لوگوں کے لئے یہ فخر کی بات ہے۔ شیخ صدیقی اعلیٰ ذات کے ہیں اور ان ان لوگوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، جنہیں وہ اپنے سے نیچا مانتے ہیں۔ آج بھی یہ وہاں ہے، یہ بہت مشکل ہے’۔ اداکار نے ہاتھرس کے سانحہ کو ’انتہائی بدقسمت سانحہ’ بھی کہا۔ انہوں نے کہا کہ جو غلط ہے، اس کے خلاف بولنا بہت ضروری ہے اور فنکار طبقہ بھی اس حادثہ کے خلاف بول رہا ہے۔
ورک فرنٹ کی بات کریں تو نواز الدین صدیقی کو حال ہی میں نیٹ فلکس فلم سیریس مین میں دیکھا گیا تھا۔ سدھیر مشرا کی ہدایت کاری میں بنی یہ فلم ایک کم معاشی پس منظر والے والد کے بارے میں ہے جو اپنے بیٹے کی مدد سے اپنی اقتصادی حالت سدھارنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ اس کا بیٹا چھوٹا بچہ ہے۔ اس فلم میں شویتا بسو پرساد، اندرا تیواری، ناصر اور آکاش داس بھی اہم کردار میں ہیں۔