نئی دہلی:اطلاعات و نشریات کے وزیر وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے دفتر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا اور مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) اس کے احاطے میں داخل نہیں ہوئی تھی۔
مسٹر نائیڈو نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ چینل کے دفاتر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا اور سی بی آئی اس کے احاطے ، نیوز روم یا ٹیلی ویزن اسٹوڈیو یا چینل کے دوسرے متعلقہ دفاتر میں داخل نہیں ہوئی تھی۔ وہ ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا ، پریس کلب آف انڈیا اور آل انڈیا نیوز پیپرس ایڈیٹر س کانفرنس کی اس سلسلے میں نکتہ چینی پر تبصرہ کررہے تھے ۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ این ڈی ٹی وی کے بانی پرنو رائے کے کے ٹھکانوں پر سی بی آئی کا چھاپہ رپیس کی آزادی پر حملہ ہے ۔مسٹر نائیڈو نے حکومت پر انتقامی جذبے سے کارروائی کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی ٹی وی کے پروموٹروں پرنو رائے اور رادھیکا رائے کو قانون کے ضابطو ں پر عمل کرنا چاہئے کیوں کہ ان کے نیوز آپریشن سوالات کے گھیرے میں ہے اور ان سوالوں کا جواب ملنا چاہئے ۔انہوں نے حکومت کے ذریعہ سی بی آئی کے بے جااستعمال کے متعلق کانگریس کے الزام پر کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ کانگریس سی بی آئی کے بے جااستعمال کی بات کررہی ہے ۔ یو پی اے حکومت کے دور میں مسٹر نریندر مودی سے آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی جو اس وقت کے وزیر اعلی تھے ۔ بی جے پی کے ایک سابق صدر کو جھوٹے معاملے میں پھنسایا گیا اور انہیں جیل جانا پڑا۔ اب یہ لوگ سی بی آئی کے بے جا استعمال کی بات کررہے ہیں۔