امریکا ، قطر اور مصر کی جانب سے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کا ایک اور دور اگلے ہفتے پھر ہوگا، بات چیت اب قاہرہ میں ہو گی۔
قطر مذاکرات پر مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے جنگ بندی سے متعلق نئی تجاویز پیش کی ہیں جن پر مشاورت جاری رہے گی۔
مشترکہ بیان کے مطابق امریکا کی جانب سے گزشتہ ہفتے اتفاق شدہ نکات پر تیزی سے عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں، اب زندگیاں بچانے، غزہ کے لوگوں کی زندگیوں میں کچھ آسانی اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی روک تھام جیسے نتائج کے حصول کیلئے راستہ صاف ہے۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ کسی بھی فریق کو غزہ جنگ بندی ڈیل تک پہنچنے کی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے، مذاکرات کے آغاز کی نسبت آج ہم جنگ بندی معاہدے کے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور مصری صدر سے بات ہوئی ہے اور دونوں رہنماؤں نے امریکی تجویز کو بھرپور سپورٹ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل کو امریکی حمایت کی یقین دہانی کیلئے وہ امریکی وزیر خارجہ کو اسرائیل بھجیں گے تاکہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے پر پیشرفت ہوسکے۔
ایک سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حالیہ مذاکرات کافی حوصلہ افزا رہے اور اس کا اگلا مرحلہ قاہرہ میں منعقد ہوگا جہاں تجاویز کو حتمی شکل دیدی جائے گی۔
امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیل نے بھی شرکت کی تاہم حماس نے مذاکرات میں حصہ نہیں لیا۔
حماس کا مؤقف ہے کہ اس سے پہلے جو مذاکرات ہوئے ان میں جن نکات پر اتفاق ہوا تھا اسرائیل نے اس کی پاسداری نہیں کی۔