لکھنؤ: 23جنوری(یواین آئی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس بھارت کی بہادری و شجاعت کی علامت ہیں جنہوں نے آزادی کے بعد تحریک میں نوجوانوں کو غیر ملکی حکومت کے خلاف متحد کر کے لڑنے کی نئی ترغیب دی تھی۔
نیتا جی کی جینتی پر لکھنؤ کے پریورتن چوک پر انہوں نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یوگی نے منگل کو کہا کہ نہ صرف بھارت، بلکہ باہر بھی ہمیں ملک کی آزادی کی لڑائی کو کیسے آگے لے جانا ہے نیتا جی نے اس وقت اس کی غضب کی حکمت عملی تیار کی تھی۔ آج اسی کا نتیجہ ہے کہ جب ہم بھارت کے باہر جاتے ہیں تو بہت سارے مقامات پر ہمیں نیتا جی سے جڑے مقامات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
نیتا جی نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے ملک کی آزادی کی لڑائی کوشدت کے ساتھ آگے بڑھانے کا کام کیا۔انہوں نے کہا کہ نیتا جی نے آزاد ہند فوج بنائی۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ تم مجھے خون دو، میں تمہیں آزادی دوں گا۔
ملک کی آزادی کے اس منتر کی بدولت لاکھوں نوجوان اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہو گئے ۔ نوجوان اور ہر ہندوستانی آزاد ہند فوج کی قیادت میں لڑی جانے والی لڑائی کا حصہ بنے ۔نیتا جی نے نہ صرف ہندوستان بلکہ میانمار اور سنگاپور سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اس لڑائی کو تیز کرنے کا کام کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ہندوستانی نیتا جی کے لیے عقیدت اور احترام کا جذبہ رکھتا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مقدس یوم پیدائش کو یوم بہادری کے طور پر منعقد کرنے اور ہفتہ وار تقریب کو اس سے جوڑنے کا پروگرام بنایا ہے ۔ نیتا جی ہندوستان کی بہادری اور شجاعت کی علامت ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو ہندوستان کی طاقت سے جوڑنے کا کام کیا ہے ۔
آج جب ہم ان کی 127ویں یوم پیدائش پر انہیں یاد کر رہے ہیں، اندرونی اور بیرونی سلامتی کے لیے کیا حکمت عملی ہونی چاہیے ، ان حالات میں اب ہمارے پاس ایک اہل ہندوستان ہے ۔ پوری دنیا نئے ہندوستان کو دیکھ رہی ہے ۔ ہندوستان ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس ہندوستان کی موجودہ صورت حال کے لیے غالب ہندوستان کے ذریعے بڑھنے کی تحریک ہیں۔