دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلیکس نے رواں برس بھارت میں 41 نئے شوز اور فلمیں ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق نیٹ فلیکس نے اپنے اس اقدام کو بھارت میں اگلی بڑی پیشرفت قرار دیا ہے جہاں ویڈٰیو اسٹریمنگ سروسز بہت زیادہ مقبول ہیں۔
بھارت جہاں کی آبادی ایک ارب 30 کروڑ ہے وہ امریکی اسٹریمنگ سروس اور اس کے حریف ایمیزون پرائم ویڈیو اور والٹ ڈزنی کارپوریشن کی ڈزنی+ ہاٹ اسٹار کے لیے ایک وسیع مارکیٹ ہے۔
یہ پلیٹ فارمز، جو مقامی زبان کے مواد کو ایک وسیع پیمانے پر پیش کررہے ہیں ، صارفین کو بلنگ کے سستے منصوبوں اور پیش کشو ں سے اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ نیٹ فلیکس کے 41 نئے شوز اور فلموں میں بولی وڈ کے بڑے اداکاروں کی فلمیں، اسٹینڈ اپ کامیڈی شوز اور اوریجنل سیریز شامل ہیں۔
نیٹ فلیکس کا کہنا ہے کہ اس سال ریلیز ہونے والے 41شوز اور فلموں میں سے کچھ بھارت کے ریلائنس انٹرٹینمنٹ، ویاکوم 18 اور بولی وڈ کے ہدایت کار کرن جوہر کے دھرماٹک انٹرٹینمنٹ پروڈیوس کریں گے۔
بھارت، جس کی بولی وڈ فلم انڈسٹری ہر سال ہولی وڈ سے زیادہ پروڈکشنز بناتی ہے اسٹریمنگ سروسز کے لیے بھی ایک بہت بڑی چیلنجنگ مارکیٹ ہے۔
حال ہی میں ایمیزوں پرائم کو ویب سیریز ‘ تانڈو’ پر ہندو مذہب سے وابستہ افراد کے جذبات مجروح کے بعد پولیس میں شکایات اور مقدمات کا سامنا ہے جبکہ امریکی سروس نے کچھ سینز پر ناظرین سے معذرت بھی کی ہے۔
علاوہ ازیں نیٹ فلیکس کو بھی اپنے کچھ مواد پر عدالتی مقدمات اور شکایات کا سامنا رہا ہے کہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ان کے مواد نے مذہبی جذبات مجروح کیے یا فحاشی کو فروغ دیا۔
جنوری میں نیٹ فلیکس نے اعلان کیا تھا کہ وہ رواں سال ریکارڈ 70 ہولی وڈ فلمیں ریلیز کرے گی۔