سیاٹل، امریکہ: امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے سخت جان بریسٹ کینسر کے خلاف ایک نئی دوا کے استعمال کی منظوری دیدی ہے جو فوری طور پر دستیاب ہوگی۔
یہ بریسٹ کینسر علاج میں نہایت مشکل ہے اور اکثر اوقات دماغ تک پھیل جاتا ہے۔ اب سیاٹل جینیٹکس نامی ایک کمپنی نے ایک ٹوکائیسا نامی دوا بنائی ہے جس کی منظوری 14 اپریل کی شام دی گئی ہے۔ اس کی عام خوراک دو گولی روزانہ صبح و شام ہے اور یوں 60 گولیوں کی قیمت 18 ہزار ڈالر سے کچھ زائد ہے جو پاکستانی روپوں میں 30 لاکھ بنتی ہے لیکن اس کا مکمل کورس کسی بھی طرح پونے دو کروڑ روپے سے کم نہیں۔
یہ دوا ایچ ای ار ٹو پازیٹو بریسٹ کینسر کے لیے ہے جو تیزی سے پھیلتا ہے اور کئی ادویہ کو پہلے ہی ناکارہ بنا چکا ہے۔ اس کی وجہ جینیاتی ہے جس میں مخصوص جین سرگرم ہوجاتا ہے اور ایچ ای آر ٹو پروٹین کینسر کو بڑھاتا رہتا ہے۔ صرف امریکہ میں ہی سالانہ 50 ہزار خواتین اس قسم کے چھاتی کے سرطان کی شکار ہوتی ہے جو پہلے مرحلے میں قابلِ علاج تو ہے۔ لیکن بعد میں تیزی سے پھیلتا ہے اور اپنے نصف مریضوں کو دورانِ علاج ہی ہلاک کردیتا ہے کیونکہ سرطان دماغ تک جاپہنچتا ہے۔
تاہم کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جو افراد یہ دوا نہیں خرید سکتے انہیں اقساط یا مالی معاونت کی صورت میں ہی دوا دی جائے گی۔