پیرس 29 اکتوبر (ژنہوا) فرانس میں عالمی وبا کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملوں پر قابو پانے کے لئے حکومت ایک بار پھر ملک بھر میں ایک نیا لاک ڈاؤن متعارف کروانے پر مجبور ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانل میکرون نے بدھ کی شام اس کا اعلان کیا۔ ملک سے مخاطب کرتے ہوئے کہا ، ’’نئے لاک ڈاؤن میں صرف گھر سے باہر جانے کی مجازی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ملازمت پر جانے ، طبی تقرری کے لئے ، مدد فراہم کرنے اور خریداری پر جانے کے لئے گھرسے باہر نکلنے کی اجازت دی جائے گی۔‘‘
صدر نے کہا کہ اس بار نرسری ، پرائمری اسکول اور مڈل اسکول پہلے کے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کھلے رہیں گے۔ انہوں نے کہا ، ’’ہمارے بچے اسکول کے نظام کے ساتھ رابطے میں ہوں گے اور انہیں تعلیم سے محروم نہیں رکھا جائے گا۔‘‘
فرانس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ، 523 افراد کی موت کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہوئی ہے اور 33،417 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ وہیں کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 35،541 ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 198،695 ہوگئی ہے۔
فرانسیسی ڈیٹا ویب سائٹ کے مطابق کووڈ 19 کے 18،978 مریض اس وقت مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ، جن میں سے 2918 کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹیلیٹروں پر رکھا گیا ہے۔