بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد اہل خانہ اور وکیل نے کئی سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اداکارہ کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ آکانکشا کے پیٹ میں نہ تو کھانا ملا اور نہ ہی کسی قسم کا لیکوئیڈ ملا ہے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق شراب نہ سانس میں پائی گئی اور نہ ہی پیٹ میں پائی گئی۔ تاہم اداکارہ کے پیٹ سے تقریباً 20 ملی لیٹر بھورے رنگ کی کوئی اشیا پائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ اداکارہ کے پیٹ میں گھٹن کی بلغمی جھلی بھی پائی گئی۔ جس کے بعد اہل خانہ اور وکیل نے بھی خودکشی کی تردید کرتے ہوئے اسے قتل قرار دیا ہے۔
آکانکشا دوبے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے جسم پر زخم کے کچھ نشانات بھی پائے گئے ہیں۔
ان کی کلائی پر زخموں کے نشانات تھے اور اس سے ظاہر ہے کہ موت سے قبل ان پر بہت تشدد کیا گیا تھا۔ آکانکشا کی والدہ کی والدہ نے نے کہا ہے کہ اگر اس نے اپنی موت سے ایک رات پہلے جس پارٹی میں شرکت کی تھی اس میں شراب پی تھی تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا؟
اداکارہ کی والدہ پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ ان کی بیٹی کو سمر سنگھ نے ان کے بھائی سنجے سنگھ کے ساتھ مل کر قتل کیا ہے۔ سمر سنگھ 3 سال سے آکانکشا پر تشدد کر رہا تھا اور اسے کسی اور کے ساتھ کام کرنے کی اجازت بھی نہیں دیتا تھا اور نہ ہی وہ اپنے لیے جو بھی کام کرتا تھا اس کےبھی کبھی پیسے نہیں دیتا تھا۔
آکانکشا کی موت کے بعد سے سمر سنگھ مفرور ہے اور اسے لک آؤٹ نوٹس بھیجا گیا ہے۔ اداکار کے ساتھ، آکانکشا بھی کئی دنوں تک وارانسی کے ایک مقام لیوان میں بھی رہیں ہے۔
ویسے آکانکشا نے اپنی موت سے قبل سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ پوسٹس میں اپنا درد ظاہر کیا تھا۔ کئی بار وہ محبت میں دھوکے اور جھوٹی محبت پر مشتمل پوسٹس کر چکی تھیں لیکن تب کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس طرح اپنی زندگی کی جنگ ہار جائے گی۔