سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ کل رات 298 افراد کو گرفتار کیا گی کہ جن میں اہم حکومتی عہدیدار اور کئی فوجی اور اعلی پولیس حکام بھی شامل ہیں۔
ارنا نے سعودی اخبار عکاظ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ گرفتار ہونے والے افراد پر مالی بد عنوانی اور اپنے منصب سے غلط فائدہ اٹھانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
اس سے قبل بھی سعودی حکام نے شہری اور مذہبی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں اور اسی طرح مالی بد عنوانی کے الزام میں سینکڑوں افراد اور شہزادوں کو گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں لیکن عالمی ادارے ڈرامائی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
شاید اس کی بڑی وجہ سعودی عرب کے لئے امریکی حمایت ہو لیکن اس کے باوجود سعودی عرب میں گرفتاریوں اور یمن میں آل سعود کے جرائم سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں انسانی حقوق کی ذرہ برابر بھی پرواہ نہیں ہے تاہم اگر یہی کا سلسلہ جاری رہا تو بن سلمان کو یقینی طور پر مستقبل میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔