نیویارک: امریکہ میں نیویارک شہر کے ایک ہسپتال میں نوکری کھونے والے ایک ڈاکٹر نے ہسپتال کے اندر گھس کر گولی چلادی جس میں ایک ڈاکٹر ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے ۔ بعد میں حملہ آور نے خود اپنی بھی جان لے لی۔
افسران نے بتایا کہ حملہ آور ڈاکٹروں کا سفید کوٹ پہنے ہوئے تھے اور ایک رائفل کے ساتھ برینکس لبنن ہسپتال کی 16 ویں اور 17 ویں منزلوں پر جاکر گولی چلائی تھی۔ ایک وقت اس نے خود کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔ عمارت کی تلاشی کے دوران پولیس کو بعد میں اس کی لاش مل گئی اس نے فائرنگ کے بعد خود کو بھی گولی مارلی تھی۔
پولیس کمشنر جیمس -او-نیل نے ایک اخباری کانفرنس میں کہا کہ پرتشدد فائرنگ میں ایک ڈاکٹر کو گولی ماردی گئی او ر چھ افراد زخمی ہوگئے ۔ ان میں سے 5 کی حالت سنگین ہے ان میں سے ایک کے پیر میں گولی لگی ہے ۔
میئر بل ڈی بلیسیو نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ڈاکٹر کی موت ہوچکی ہے اور کئی دیگر لوگ زخمی ہیں اور موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
میئر نے فائرنگ کو ایک اکیلا واقعہ بتاتے ہوئے اسے نوکری سے تعلق مسئلہ کا شاخسانہ بتایا ہے ۔ انہوں نے مسلح حملہ آور کو ہسپتال کا سابق ملازم بتایا اور کہا کہ اس واقعہ کا دہشت گردی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔
پولیس نے حملہ آور یا متاثرین کی شناخت بتانے سے انکار کردیا ہے لیکن ہسپتال کے سربراہ اوبین ڈیاز نے ایک انٹرویو میں کہا حملہ آور ڈاکٹر ہنری بیلو کو ہسپتال کی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ 45 سالہ بیلو فیملی میڈیسن کا ماہر تھا۔
آگ لگنے سے ہسپتال میں افراتفری مچ گئی تھی۔ فائر الارم بجنے لگے تھے ۔ لفٹین رک گئی تھیں جس کی وجہ سے متاثرین تک پہنچنے اور عمارت کو خالی کرانے میں دقت آئی۔
ایمبولینس کے ورکر نے بتایا کہ وہ اور اس کا ساتھی ایک مریض کو لے کر 9 ویں منزل نیچے آئے جس کے جسم سے خون بہہ ریا تھا۔ ہسپتال کا عملہ ایک دوسرے کو اور مریضوں کو بچاتا ہوا نظر آیا ۔ وہ بہت بہادری کا مظاہرہ کررہے تھے ۔