امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی چین کی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان کردیا۔نیوزی لینڈ کے حکام کے مطابق پارلیمانی نیٹ ورک سے منسلک تمام ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پارلیمانی نیٹ ورک سے منسلک ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کی پابندی کا اطلاق 31 مارچ سے ہوگا۔ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ سیاسی ہے، برطانیہ کے اپنے مفادات کو نقصان پہنچے گا، چین
واضح رہے کہ برطانیہ نے سیکیورٹی خدشات پر سرکاری ڈیوائسز میں چین کی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگائی ہے۔