نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز دو مسجدوں میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ پر اظہار تعزیت کے لئے ہفتہ کے روز مسلم برادری کے لوگوں سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے سیاہ لباس زیب تن کر رکھا تھا اور سر پر دوپٹہ اوڑھے ہوئے تھیں۔ وزیراعظم جیسنڈا نے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لئے اسپتال کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے مسلمانوں سے ملاقات کی اور مسلم خواتین کو گلے لگا کرانہیں تسلی دی۔
حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کرائسٹ چرچ کا واقعہ نیوزی لینڈ کی عکاسی نہیں کرتا تاہم مذہبی اور ثقافتی آزادی ہر صورت ممکن بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت کرنا تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی اور انہیں بڑا مالی پیکیج دیاجائے گا۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اسلحہ قوانین میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور کے پاس 5 ہتھیار اور اسلحہ لائسنس تھا۔ حملہ آور آسٹریلیا نہ ہی نیوزی لینڈ کی واچ لسٹ میں تھا۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہم آسٹریلوی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔