نئی دہلی، 13 اگست ( یواین آئی) مرکزی وزیربرائے اطلاعات و نشریات اور ماحولیات پرکاش جاوڈیکر نے منگل کو کہا کہ جموںو کشمیر میں آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کیے جانے کے بعد اب حکومت کا ہدف پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے ) ہے اور مرکزی حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر کے معاملے میں بڑا قدم اٹھا سکتی ہے۔
مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کانگریس بوکھلا گئی ہے اور اس کے لیڈر مختلف راگ الاپ رہے ہیں ۔ کانگریس کے لیڈروں میں آپس میں ہی ایک رائے نہیں ہے اور اس کے لیڈر طرح طرح کے بیان دے رہے ہیں ۔ کانگریسی لیڈر منی شنکر ایر کچھ کہہ رہے ہیں تو دگوجے سنگھ مختلف بول رہے ہیں۔کچھ ہوئے کانگریسی لیڈروں نے اگرچہ حکومت کے اس قدم کی حمایت بھی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پہلے ہی بے سمت ہے اور اب جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو ختم کئے جانے کے بعد اس پارٹی میں مایوسی کا ماحول ہے اور الگ تھلگ پڑ گئی ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے آرٹیکل 370 کے تناظر میں عائد کئے گئے ان الزامات کو مسٹر جاوڈیکر نے مسترد کیا، جس میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے سبب ہی وہاں آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر چدمبرم غیر معیاری سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کیے جانے کے فیصلے کو ناگزیر بتایا اور کہا کہ وادی کشمیر میں اب ترقی کے راہیں کھلیں گی ۔ گزشتہ 70 برسوں سے ریاست کے لوگوں کو جو حق نہیں مل پائے تھے، وہ سبھی حق اب انہیں ملیں گے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کشمیر میں جلد ہی حالات معمول پر ہوں گے ۔