یوروپی ممالک نے اقوام متحدہ کو خبردار کیا ہے کہ مغربی افریقی ملک نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں 800،000 سے زیادہ لوگوں کو امداد سے کاٹ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کے سامنے بھکمری کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
یوروپی یونین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی پروگراموں کے ڈائرکٹرز اور دیگر امدادی اداروں کو لکھے گئے مکتوب میں کہا کہ اقوام متحدہ اس آفت کو فوری طور پر دبانے میں ناکام رہا جس نے بچوں کو بھکمری کے خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم شمال مشرقی نائیجیریا میں فوری انسانی اور سیکورٹی ضروریات کے سلسلہ میں بہت فکر مند ہیں۔نائیجیریا میں اقوام متحدہ کے مشن اور حکومت کو زندگی بچانے میں مدد کی ضرورت والے لوگوں کو تیزی سے اور بغیر چھیڑچھاڑ کئے انسانوں تک رسائی کی اجازت دینے کے لئے مجبور کرنا چاہئے‘‘۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ نائیجیریا کے بورنو ریاست کے 823،000 افراد امداد کی پہنچ والے علاقے سے باہر ہیں، جنہیں فوری طور پر امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ 11 مہینوں میں علاقے چھوڑنے والے بچے غذائی قلت کےسنگین مسئلہ سے بھی برسرپیکار تھے۔
یہ علاقہ گزشتہ ایک دہائی سےخونخوار دہشت گرد تنظیم بوکو حرام اور اس کی حلیف اسلامک اسٹیٹ کی دہشت گردانہ مہمات سے متاثرہے۔نائیجیریا کی حکومت نے بھی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ایک دہائی طویل جدوجہد کی وجہ سے شمال مشرقی علاقے میں ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں تک پهنچائی جانے والی ا مدادی کوششوں کو انسانی امداد کے طویل مدتی ترقی میں امداد میں تبدیل کر دیا جانا چاہئے۔