نئی دہلی، 16 مارچ ؛نربھیا اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کے قصوروار مکیش کے بھائی سریش کی جانب سے سپریم کورٹ میں گزشتہ چھ مارچ کو دائر عرضی پیر کے روز مسترد ہو گئی، جبکہ تین دیگر قصور واروں نے سزائے موت پر روک لگانے کی مانگ کے تعلق سے بین الاقوامی عدالت (آئی سی کے ) سے رجوع کیا ۔
نربھیا کے تین دیگر قصورواروں ونے، پون اور اکشے کی جانب سے وکیل اے پی سنگھ نے آئی سی جے کو مکتوب لکھ کر 20 مارچ کو ہونے والی پھانسی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ نچلی عدالت کے تمام ریکارڈ آئی سی جے اپنے پاس منگوائے ، تاکہ قصور وار اپنا موقف بین الاقوامی عدالت میں پیش کر سکیں ۔ یہ مکتوب دہلی میں واقع ہالینڈ کے سفارت خانے کو سونپا گیا ہے جو آئی سی جے کو بھیجا گیا ۔
ادھر سپریم کورٹ نے سریش کی جانب سے وکیل ایم ایل شرما کی د لائل سننے کے بعد کہا کہ اس عرضی میں ایسے کوئی حقائق نہیں ہیں جس پر غور کیا جائے ۔ مسٹر شرما نے جسٹس ارون مشرا اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ کے روبرو دلیل پیش کی کہ اس معاملے میں مکیش کے لئے کورٹ کی طرف سے مقرر کئے گئے وکیل ورندا گروور نے اس پر دباؤ ڈال کر كيوریٹو عرضی داخل کروائی تھی ۔ مسٹر شرما کے مطابق كيوریٹو عرضی دائر کرنے کی معیاد تین سال تھی، جس کی معلومات مکیش کو نہیں دی گئی تھی ۔
لہذا مکیش کو از سر نو كيوریٹو عرضی اور رحم کی عرضی دائر کرنے کا موقع دیا جائے لیکن جسٹس مشرا نے کہا کہ ایک وکیل پر ان کا الزام قابل اعتراض ہے اور عرضی کو خارج کیا جاتا ہے ۔مسٹر شرما نے عرضی واپس لینے کی اجازت کورٹ سے مانگی، جسے اس نے منظور کر لیا ۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے نربھیا کے قصورواروں کے لئے 20 مارچ صبح 5.30 بجے پھانسی دینے کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کیا ہے ۔