اترپردیش میں ایک اور نٹھاری جیسا واقعہ رونما ہوا ہے۔ ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم چھوٹی بچیوں کو بہلا پھسلا کر انہیں اپنی ہوس کا شکار بناتا تھا۔
اپنے اس شرمناک واقعہ کو ملزم سی سی ٹی وی کیمرے میں قید بھی کرتا تھا۔ اسکول ڈریس، کاپی۔ کتاب اور روپیوں کا لالچ دے کر ملزم بچیوں کو اپنے گھر پر بلاتا تھا۔ اس سلسلہ میں نوکرانی بھی اس کی مدد کرتی تھی۔ نوکرانی فرار بتائی جا رہی ہے۔
نٹھاری سانحہ جیسا یہ معاملہ یوپی کے میرٹھ کا ہے۔ سرکل آفیسر( سی او) میڈیکل تھانہ ہری موہن سنگھ نے بتایا کہ ملزم ومل چند کے گھر سے سی سی ٹی وی کی ڈی وی آر، کمپیوٹر، سی ڈی اور دیگر سامان کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ گھر کی تلاشی میں اور بھی سامان ملا ہے جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔
سی سی ٹی وی سے سامنے آیا یہ معاملہ
ملزم ومل کے گھر میں کئی جگہ سی سی ٹی وی لگے ہوئے ہیں۔ اوپر کے ایک کمرے میں ڈی وی آر رکھی بتائی جا رہی ہے۔ پولیس سے ملی جانکاری کے مطابق، ابتدائی جانچ میں ڈی وی آر میں 3 سے 4 بچیوں کے شکار بننے کی بات سامنے آ رہی ہے۔ سی او نے بتایا کہ ابھی لیب بھیج کر ڈی وی آر کی جانچ کرائی جائے گی۔ ملزم کے گھر سے بڑی تعداد میں فحش سی ڈی بھی ملی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ ملزم بچیوں کی عصمت دری کرنے سے پہلے انہیں فحش سی ڈی دکھاتا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جب ملزم اس طرح کی حرکت کر رہا ہوتا تھا تو اس کی نوکرانی بھی وہیں موجود رہتی تھی۔
دو سال سے چل رہا تھا کھیل
چرچا تو یہ بھی ہے کہ ملزم ومل پچھلے دو سال سے یہ سب حرکتیں اپنے گھر میں کر رہا تھا۔ پولیس کے مطابق، تقریبا دو سال سے ملزم بچیوں کو اپنی ہوس کا شکار بنا رہا تھا۔ ملزم ایل آئی سی سے سبکدوش آفیسر بتایا جا رہا ہے۔ میرٹھ کے جاگرتی وہار میں ملزم کی خاصی شاندار کوٹھی بتائی جا رہی ہے۔
نوکرانی ایسے لاتی تھی لڑکیاں
ملزم ومل کے گھر کام کرنے والی نوکرانی فرار بتائی جا رہی ہے۔ اس پورے معاملہ میں نوکرانی کے ملوث ہونے کے ثبوت سی سی ٹی وی فوٹیج سے مل چکے ہیں۔ اسکول کے لئے کتاب، ڈریس اور کچھ دیگر سامان کا لالچ دے کر نوکرانی بچیوں کو ملزم کے گھر لاتی تھی۔ گھر میں ہی انہیں ڈریس پہناتی تھی۔ نوکرانی کے ذریعہ بچیوں کو لانے۔ لے جانے کی کئی فوٹیج سی سی ٹی وی میں ملی ہیں۔