استنبول : ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے گھر کرنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔ ترکیہ کے صدر نے کہا “کسی کے پاس یہ طاقت نہیں ہے کہ وہ غزہ کے باشندوں کو ان کے قدیم اور ابدی وطن سے نکال دے”۔
مسٹر اردگان نے ایشیا کے تین ممالک کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل اتوار کو اتاترک ہوائی اڈے پر ایک نیوز کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سبھی فلسطینیوں کے ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کے ذہن میں اس سے بھی زیادہ خوفناک اور غیر انسانی منصوبے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہودی لابی کے دباؤ میں غزہ کے حوالے سے نئی امریکی انتظامیہ کی تجاویز ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ منگل کو واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ ‘غزہ کی پٹی پر کنٹرول’، فلسطینیوں کو پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے اور ساحلی انکلیو کو دوبارہ تیار کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
بعد ازاں مسٹر نیتن یاہو نے جمعرات کو اسرائیلی چینل 14 کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران تجویز پیش کی کہ سعودی عرب میں ایک فلسطینی ریاست قائم کی جا سکتی ہے۔ ان کی وہاں کافی زمین ہے۔
مسٹر ٹرمپ اور مسٹر نیتن یاہو کے تبصروں نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ کئی ممالک نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی مذمت کی ہے اور دو ریاستی حل کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔