بعض لوگوں کے صحتمند رہنے کا تقاضا ہی یہ ہوتا ہے کہ وہ آدھے دماغ کے ساتھ رہیں مثلاً sturge weber syndrome. اس بیماری میں مبتلا مریض کے دماغ اور جسم مٰیں بڑے نقائص ہوتے ہیں جس میں مرگی جیسے جھٹکے بھی شامل ہے.
ڈاکٹ سٹیو روش کو کولوراڈو میں آرورا کی سٹرجی ویبر فاؤنڈیشن کے مشیر اور ایک نیورولوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ جب ادویات سے علاج ممکن نہ ہو تو پھر مریض کے مرگی جیسے جھٹکے بند کرنے کیلئے جراحی کے عمل کے ذریعے دماغ کے ایک نصف کُرے ‘جو جھٹکے پیدا کرنے کا سبب ہوتا ہے’ کو نکال دیا جاتا ہے جس کا مریض پر کچھ بھی اعصابی و منفی اثر نہیں پڑتا.
ڈاکٹر کے بقول ایک دوسری قسم کی جراحی کے عمل میں دماغ کے دونوں کروں کا تعلق ختم کیا جاتا ہے بجائے ایک کو نکالا جائے.