سول:شمالی کوریا نے آج دعوی کیا کہ اس کا بین بر اعظمی بیلسٹک میزائل (آئي سي بي ایم) بڑے نیوکلیائی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
ملک کی سرکاري خبر رساں ایجنسی کے سي این اے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اون نے کہا کہ اس کامیاب تجربہ سے ان کے ملک نے اسٹریٹجک ہتھیاروں کی صلاحیت مکمل کر لی ہے جس میں جوہری اور ہائیڈروجن بم اور آئي سي بي ایم شامل ہیں۔کم نے کہا کہ پیانگ یانگ امریکہ کے ساتھ ان ہتھیاروں کو ترک کرنے کے لئے اس وقت تک بات چیت نہیں کرے گا جب تک واشنگٹن شمالی کوریا کے خلاف اپنی معاندانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا، ”ھمارے حکام، سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین سے امریکہ ناراض ہو گا … کیونکہ انہوں نے اس کے ‘یوم آزادی’ پر یہ’تحفہ’ دیا ہے ۔
اس کاٹسٹ ایسے وقت ہوا ہے جب جی -20 ممالک کے گروپ کے رہنماؤں کا مجوزہ اجلاس میں شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے پروگراموں پر لگام لگانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر بات ہونی ہے ۔ امریکہ محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹر پینٹاگون کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے ایک آئي سي بي ایم کا تجربہ کیا ہے ، جس کے بارے میں کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی پہنچ امریکہ تک ہو گی۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ امریکی یوم آزادی کی تعطیل کے موقع سے قبل کیا گیا ٹیسٹ، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ‘نئے اور بڑا خطرہ’ بن کر ابھرا ہے ۔ انہوں نے اس کے خلاف مضبوط اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔ انھوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی ملک شمالی کوریا کے کارکنوں کی میزبانی کرتا ہے یا پیانگ یانگ کو اقتصادی یا فوجی مدد دیتا ہے ، یا اقوام متحدہ کی پابندیوں کو لاگو کرنے میں ناکام رہتا ہے تو یہ ‘ایک خطرناک نظام کو مدد اور فروغ دینا’سمجھا جائے گا۔
امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کی درخواست پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس معاملے پر دوپہر تین بجے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ شمالی کوریا نے اس سے پہلے گزشتہ ماہ کئی میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ یہ شمالی کوریا کا اس سال کیا گیا گیارہواں ٹسٹ ہے ۔ اس بیلسٹک میزائل نے تقریبا 930 کلو میٹر کی اونچائی تک پرواز ہے ۔جرمنی میں 7 سے 8 جولائی تک جی -20 ممالک کی کانفرنس ہو گی جس میں امریکہ، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنما شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل ٹیسٹ پر لگام لگانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔