خواتينوں نے کہاں هم كو حسینی وقف اب واپس چاہیے. کسی بھی تانشاہی والے فرمان کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا.
یوم حجاب کو منانے سے روکنا جبکہ اس کا مقصد حجاب کو فروغ دینا ہے جس سے معاشرے میں عورتوں کے ساتھ ہورہی بے حرمتی کو کافی حد تک روکنا جا سکتا ہے. آج معاشرے میں ہر عمر کی عورت محفوظ نہیں.
حجاب کی اہمیت کو فروغ دینے والے پروگرام پر پابندی لگنے پر علماء کرام نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے. حجاب ڈے مذہبی کام ہے اس پر پابندی لگانا افسوسناک ہے. حجاب کی اہمیت بتانے والے اس پراگرام کو ہر سال منعقد کیا جاتا ہے اس کے باوجود او ایس ڈی ناصر نقوي نے چھوٹے امام باڑے میں حجاب ڈے نہیں کرنے دیا یہ هم سب کیلئے درد ناک واقعہ ہے.
شبيه فاطمہ زیدی نے حجاب پر پابندی کو سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے. مستقبل میں ایسا نہ ہو ہمیں اس کے لئے ہوشیار رہنا چاہیے. ہم سب کو اس کے لئے پختہ قدم اٹھانے کی سخت ضرورت ہے.
اس موقع پہ شبيه فاطمہ، روبی زیدی صاحبہ، روبینہ، فرحا ديبا، آشي علی، نسرین بانو، سبنا فاطمہ، محسنہ رضوی اور صالحہ رضوی نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور حسین آباد ٹرسٹ کے خلاف احتجاج درج کروایا، انہوں نے کہا آج حجاب دن مانانے پر پابندی لگائی ہے کل امام باڑے میں عزاداری پر بھی پابندی لگائی جا سکتی ہے، ہم سب کو مل حکومت کی اس سازش کو ناکام کرنا ہوگا،
آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے صدر نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا چھوٹا امام باڑہ ایک مذہبی مقام ہے جہاں کسی بھی مذہبی پروگرام کے لئے اجازت لینے کے لئے ضرورت نہیں ہے. مولانا ياسوب عباس نے یہ بھی کہا کہ پروگرام پر پابندی سے ٹرسٹ کے ذمہ دارانہ کی نیت پر بھی سوالیہ نشان بھی لگتا ہے،
وہی مولانا سیف عباس نے بھی چھوٹے امام باڑے میں حجاب ڈے کی پابندی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اپنا احتجاج درج کرایا ہے، مولانا سیف عباس نقوی نے کہا کہ شيعہ قوم
کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے ورنہ مستقبل میں ٹرسٹ امامباڑو میں عزاداری پر بھی پابندی لگا دے گا. مولانا نے اعلان کیا کہ انتخابات کے بعد ٹرسٹ کے خلاف مہم چلا کر احتجاج کیا جائے گا، واضح رہے کہ حسین آباد ٹرسٹ نے مولانا سیف عباس کو چھوٹے امام باڑے میں ہونے والی پریس کانفرنس پر بھی پابندی عائد کی تھی.