ترکی اورامریکا کے درمیان پادری کے معاملے پرکشیدگی روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے۔ اسی کشیدگی کے جُلو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کترکی میں قید پادری کی رہائی کے بدلے میں انقرہ کو کچھ نہیں دیا جائے گا۔ اگر ترکی نے مطالبات نہ مانے تو اس کا گلا مزید گھونٹ دیں گے۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ترکی کی حکومت کو زیر حراست پادری ’انڈرو برانسن‘ کو ہرصورت میں رہا کرنا ہوگا۔ انہوں نے پادری کو ’وطن عظیم کا قیدی‘ قرار دیا۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ کردہ بیان میں صدر ٹرمپ نے ٹویٹس میں لکھا کہ ’ہم پادری کی بریت اور اس کی رہائی کے بدلے ترکی کو کچھ نہیں دیں گے مگر ہم اس کا گلا گھونٹ دیں گے‘۔
خیال رہے کہ امریکی وزیرخزانہ اسٹیفن منوچین نے انقرہ میں دہشت گردی کے الزام میں امریکی پادری کی رہائی سے انکار پر ترکی پرمزید پابندیاں عاید کرنے کی دھمکی دی۔
وائیٹ ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ترکی کی حکومت کے بعض وزراء پر پابندیاں عاید کی ہیں۔ اگر انقرہ میں قید امریکی پادری کو رہا نہیں کیا جاتا تو ہم ترکی کے خلاف مزید اقدامات کریں گے۔
خیال رہے کہ ترکی اور امریکا کے درمیان وجہ نزاع بننے والے پادری برانسن کو اکتوبر 2016ء کو دہشت گردانہ سرگرمیوں اور ترکی کے خلاف جاسوسی میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ برانسن کئی سال سے ترکی میں مقیم ہیں مگر ان کا تعلق امریکا کی شمالی کیرولینا ریاست سے ہے۔