بھوپال، 17 مارچ (یو این آئی) مدھیہ پردیش میں سیاسی رسہ کشی کے درمیان اب سب کی نگاہیں سپریم کورٹ میں آج ہونے والی سماعت اور گورنر لال جی ٹنڈن کے اگلے قدم پر مرکوز ہیں۔
گورنر لال جی ٹنڈن نے کل دوبارہ وزیر اعلی کمل ناتھ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ منگل کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کریں، ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ حکومت اکثریت میں نہیں ہے۔ مسٹر ٹنڈن نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے پیر کو اکثریت ثابت کرنے کے لئے کہا تھا، لیکن اسے بھی نظر انداز کیا گیا۔ گورنر نے اپنے خط میں تلخ تبصرے بھی کیے ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے پیر کو اسمبلی میں اکثریت ثابت نہ کرنے کے بعد سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس میں درخواست کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کو بارہ گھنٹے میں اکثریت ثابت کرنے کا حکم دے۔
اس دوران بنگلور میں موجود استعفی دے چکے کانگریس کے تقریباً 22 ممبران اسمبلی نے آج بنگلور میں میڈیا سے اجتماعی طور پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یرغمال نہیں بنایا گیا ہے۔ وہ اپنی مرضی سے آئے ہیں اور وہ سبھی موجودہ کمل ناتھ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں۔