ریلوے ذرائع کے مطابق یہ اقدام ریلوے آپریشنز کو جدید بنانے، خدمات کو ہموار کرنے اور اسٹیشنوں پر آخری لمحات کے رش اور الجھن کو کم کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہے۔
انڈین ریلویز ٹرین کے روانہ ہونے سے 24 گھنٹے قبل حتمی مسافروں کا چارٹ جاری کرنے پر کام کر رہی ہے۔ فی الحال، فائنل ریزرویشن چارٹ، جو بک شدہ اور انتظار کی فہرست میں شامل مسافروں کی حیثیت کی تصدیق کرتا ہے، ٹرین کے اپنے ابتدائی اسٹیشن سے روانہ ہونے سے صرف چار گھنٹے پہلے تیار کیا جاتا ہے۔ اگر اس نئی تجویز کو کامیابی کے ساتھ لاگو کیا جاتا ہے، تو مسافر اپنے ٹکٹ کی حالت پہلے سے چیک کر سکیں گے اور اس کے مطابق اپنے آپشنز کی منصوبہ بندی کر سکیں گے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق یہ اقدام ریلوے آپریشنز کو جدید بنانے، خدمات کو ہموار کرنے اور اسٹیشنوں پر آخری لمحات کے رش اور الجھن کو کم کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق اس ٹیسٹ کے ابتدائی نتائج بہت امید افزا رہے ہیں۔ پہلے چار دنوں میں ہی، مسافروں نے زیادہ وضاحت کا تجربہ کیا اور انہیں اپنے سفر کی منصوبہ بندی کے لیے زیادہ وقت ملا۔ اب تک، فائنل ریزرویشن چارٹ عام طور پر ٹرین کی روانگی سے صرف 2.5 سے 4 گھنٹے پہلے تیار کیا جاتا تھا۔ اس سے مسافروں کے پاس ٹکٹ کنفرم نہ ہونے کی صورت میں متبادل انتظامات کرنے کے لیے بہت کم وقت بچا۔
نئے نظام کے ساتھ، انتظار کی فہرست والے ٹکٹ والے مسافروں کو ایک دن پہلے ہی پتہ چل جائے گا کہ آیا وہ ٹرین میں سوار ہو سکتے ہیں یا نہیں۔ یہ خاص طور پر دہلی-بہار، یوپی-ممبئی یا بنگال-گجرات جیسے ہائی ڈیمانڈ والے راستوں پر سفر کرنے والوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا، جہاں ویٹنگ لسٹیں اکثر سینکڑوں میں ہوتی ہیں اور ٹکٹوں پر اکثر “معذرت” لکھا ہوتا ہے۔ اس اقدام سے ہندوستانی ریلوے کو بہتر منصوبہ بندی کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ابتدائی اعداد و شمار کے ساتھ کہ کتنے مسافروں نے ٹکٹوں کی تصدیق کی ہے اور کتنے انتظار کر رہے ہیں، ریلوے اضافی کوچوں کا انتظام کر سکتا ہے، کلون ٹرینیں چلا سکتا ہے یا پہلے سے دیگر انتظامات کر سکتا ہے۔ اس فعال نقطہ نظر سے بھیڑ کو کم کرنے اور سفر کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانے کی امید ہے۔