نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ جب بھی حکومت کا سربراہ چیف جسٹس سے ملتا ہے تو وہ سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور زیر التواء مقدمات کے بارے میں کبھی کوئی بات نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا سربراہ ہو یا مرکزی حکومت کا، جب بھی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات ہوتی ہے تو وہ سیاسی پختگی برقرار رکھتے ہیں اور زیر التوا مقدمات کی بات نہیں کرتے ہوتا ہے ایسی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی ڈیل ہو جائے۔
ممبئی یونیورسٹی میں منعقد ایک لیکچر کے موقع پر چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ ہمیں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات کرنی ہے کیونکہ عدلیہ کے لیے بجٹ ریاستی حکومت مختص کرتی ہے، یہ بجٹ ججوں کے لیے نہیں ہے۔ اگر ہم ان سے نہ ملیں اور صرف خط و کتابت کریں تو کام نہیں ہوگا۔ لیکن یقین کریں جب بھی ہم ملتے ہیں سیاسی نظام میں سنجیدہ پختگی نظر آتی ہے اور میرا تجربہ یہ ہے کہ اس طرح کی ملاقاتوں میں زیر التواء کیسز کبھی زیر بحث نہیں آتے۔