نئی دہلی: جنسی استحصال کے معاملے پر جاری’می ٹو‘ مہم کے درمیان کانگریس کی طلبہ تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا( این ایس یو آئی) کے صدر فیروزخان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ این ایس یو آئی کے صدرپر چھتیس گڑھ کے بھلائی کی ایک عہدیدارنے چھیڑ چھاڑکا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے ذرائع نے منگل کو اس خبرکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ این ایس یوآئی سربراہ پرتنظیم سے منسلک ایک عہدیدار نے چھیڑ چھاڑکا الزام لگایا تھا۔ الزامات کی تفتیش کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہےاورپارٹی صدرراہل گاندھی نے اس معاملے پراپنی ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے سنجیدگی سے اس مسئلے پرنوٹس لے کرانہیں فوراً استعفیٰ دینے کوکہا۔
ذرائع کے مطابق بھلائی کی رہنے والی لڑکی نے کانگریس کے بڑے لیڈروں سے بھی اس معاملے کی شکایت کی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ کرناٹک کے بنگلورو میں این ایس یوآئی کا قومی کنونشن ہوا تھا۔ اس وقت یہ خاتون کارکن وہاں موجود تھی۔
الزام ہے کہ اسی کنونشن میں قومی صدر فیروز خان نے اس خاتون کارکن کا جنسی استحصال کیا تھا۔ واضح رہے کہ فیروزخان پر چھتیس گڑھ کی رہنے والی اسٹوڈنٹ یونٹ کے ایک عہدیدار نے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا اوراس معاملے کی تفتیش کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔